گلاب سنگھ ڈوگرا
جموں اور کشمیر کا پہلا مہاراجہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
گلاب سنگھ (1792ء-1857ء) ریاست جموں اور کشمیر کا پہلا مہاراجا تھا۔ انگریزوں اور سکھوں کی پہلی لڑائی میں سکھوں کی شکست کے بعد وہ انگریزوں سے مل گیا۔ انگریزوں نے جموں اور کشمیر 75 لاکھ روپے کے عوض اسے بیچ دیا۔ جب مہاراجہ رنجیت سنگھ نے جموں پر حملہ کیا تو گلاب سنگھ نے اس کا مقابلہ کیا لیکن شکست کھانے پر سکھ فوج کے ساتھ مل گیا۔ سکھ افواج نے جب ملتان اور پشاور پر حملہ کیا تو یہ ان کے ساتھ تھا۔ پنجاب پر انگریزوں کے قبضے کے بعد وہ کشمیر کا مہاراجا بن گیا۔ گلاب سنگھ کے مرنے کے بعد اس کا بیٹا رنبیر سنگھ راجا بنا۔
گلاب سنگھ ڈوگرا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 18 اکتوبر 1792ء جموں | ||||||
وفات | 30 جون 1857ء (65 سال) جموں | ||||||
اولاد | رنبیر سنگھ (مہاراجہ) | ||||||
خاندان | جموال ، ڈوگرا راج | ||||||
مناصب | |||||||
راجا | |||||||
برسر عہدہ 16 جون 1822 – 16 مارچ 1846 | |||||||
در | جموں | ||||||
وزیر | |||||||
برسر عہدہ 31 جنوری 1846 – 9 مارچ 1846 | |||||||
| |||||||
مہاراجہ | |||||||
برسر عہدہ 16 مارچ 1846 – 20 فروری 1856 | |||||||
در | جموں و کشمیر | ||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | شاہی حکمران | ||||||
درستی - ترمیم |
گلاب سنگھ (1792ء-1857ء): لاہور کی سکھ ریاست کا ایک بارسوخ راج درباری ، جسے جموں کا راجا مقرر کیا گیا تھا۔یہ میاں کشورا سنگھ کا بڑا بیٹا تھا جو 17 اکتوبر 1729 کو پیدا ہوا۔ گلاب سنگھ 1809 میں مہاراجا رنجیت سنگھ کی فوج میں تین روپے کے مشاہرے پر رسالے میں ایک فوجی کی حیثیت سے بھرتی ہوا تھا۔جلد ہی اس نے مہاراجا کی نظروں میں اپنا مقام بنا لیا اور اسے 12000 روپے کی جاگیر کے ساتھ 90 گھوڑوں کی کمان دی گئی۔