گروپ 77
From Wikipedia, the free encyclopedia
گروپ ستتر (جی 77) اقوام متحدہ کی ایک تنظیم ہے جس کو ارکان ترقی پذیر ممالک کے لیے بنایا گیا ہے۔ جی-77 کا مقصد اس کے ارکان کی مجموعی معشیت کو فروغ دینا اور اقوام متحدہ میں اس کی آپسی گفتگو میں دلچسپی پیدا کرنا اور اس کو بڑھاوا دینا ہے۔ اس تنظیم کے بنیاد گزار ارکان کی تعداد 77 ہے لیکن نومبر 2013ء میں ان کی تعداد میں توسیع کی گئی اور اس طرح 134 ممالک اس کے ارکان بن گئے جن میں چین بھی شامل ہے۔ [1] حالانکہ چین جی-77 کے اجلاس میں شامل ہوتا ہے مگر خود کو اس کا رکن نہیں مانتا ہے۔ اسی لیے تمام رسمی دستاویزات 77 کا گروپ اور چین کے نام سے شائع ہوتا ہیں۔ 2018ء میں گروپ 77 کی صدارت مصر کے پاس ہے جبکہ جنوری 2019ء سے دولت فلسطین اس کی ذمہ سنبھالے گا۔ [2]۔ گروپ-77 کی بنیاد 15 جون 1964ء کو “ 77 ممالک کے باہمی اعلان سے رکھی گئی تھی۔ یہ اعلان اقوام متحدہ کانفرنس برائے تجارت و ترقی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ [3] اس کا پہلا اہم اجلاس 1967ء میں الجیرس میں ہوا تھا جہاں مستقل اداری ساخت کی شروعات کی گئی۔ جنیوا (اقوام متحدہ)، روم (ادارہ برائے خوراک و زراعت)، ویانا (یونیڈو)، پیرس (یونیسکو)، نیروبی (یونیپ) اور گروپ 24، واشنگٹن ڈی سی (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بنک) میں گروپ 77 کے ابواب موجود ہیں۔