پاکستان کی عسکری تاریخ
history of establishment of Pakistan / From Wikipedia, the free encyclopedia
پاکستان کی عسکری تاریخ ( انگریزی: Military history of Pakistan ) جدید پاکستان اور عظیم تر جنوبی ایشیا کو تشکیل دینے والے علاقوں میں 2,000 سال سے زائد عرصے سے جاری تنازعات اور جدوجہد کے تذکرے کا اہم موضوع ہے۔ پاکستان کی جدید دور کی فوج کی تاریخ 1947 میں شروع ہوئی، جب پاکستان نے ایک نو آموز قوم کے طور پر اپنی آزادی حاصل کی۔
پاکستان کی تاریخ میں فوج کا ایک اہم مقام ہے، جیسا کہ پاکستانی مسلح افواج نے پاکستان کے قیام اور ملک کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور ادا کرتی رہی ہے۔ اگرچہ پاکستان کی بنیاد برطانوی راج سے آزادی کے بعد ایک جمہوری مملکت کے طور پر رکھی گئی تھی، لیکن فوج ملک کے سب سے طاقتور اداروں میں سے ایک رہی ہے اور اس نے کبھی کبھار جمہوری طور پر منتخب سویلین حکومتوں کو خود تشخیص شدہ بدانتظامی اور بدعنوانی کی بنیاد پر ختم کیا ہے ۔ یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اہم فیصلے لینے سے پہلے فوج سے مشاورت کرے ، خاص طور پر جب وہ فیصلے کشمیر کے تنازع اور خارجہ پالیسی سے متعلق ہوں۔ پاکستان کے سیاسی رہنما اس بات سے واقف ہیں کہ فوج کے محکمے نے فوجی آمریت قائم کرنے کے لیے بغاوت کے ذریعے سیاسی میدان میں قدم رکھا ہے اور وہ بار بار ایسا کر سکتی ہے۔ [1] [2]
پاکستانی مسلح افواج کو 1947 میں برٹش انڈین آرمی کی تقسیم کے ذریعے بنایا گیا تھا۔ پاکستان کو خیبر رائفلز جیسی یونٹس دی گئیں جنھوں نے جنگ عظیم اول اور دوم میں بھرپور خدمات انجام دی تھیں۔ فوج کے ابتدائی رہنماؤں میں سے بہت سے دونوں عالمی جنگوں میں لڑ چکے تھے۔ فوجی تاریخ اور ثقافت کا استعمال جدید دور کے فوجیوں کی حوصلہ افزائی اور جوش بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے، تمغوں، جنگی ڈویژنوں اور مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیاروں کے لیے تاریخی نام استعمال کیے جاتے ہیں۔
آزادی کے وقت سے لے کر اب تک فوج نے بھارت کے ساتھ تین بڑی جنگیں لڑی ہیں۔ اس نے ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد بھارت کے ساتھ کارگل میں ایک محدود جنگ بھی لڑی ہے۔ اس کے علاوہ پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ بھی کئی چھوٹی سرحدی جھڑپیں ہوئی ہیں۔ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد، فوج افغانستان کے ساتھ پاکستان کی مغربی سرحد کے ساتھ، طالبان اور القاعدہ کے عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ ان کیے حامیوں یا پناہ دینے والوں کے ساتھ ایک طویل کے تنازعے میں مصروف رہا ہے۔
اس کے علاوہ، پاکستانی فوجیوں نے مختلف غیر ملکی تنازعات میں بھی حصہ لیا ہے، جو عام طور پر اقوام متحدہ کے امن دستے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں اقوام متحدہ کے تحت کام کرنے والے اپنے مقامی اہلکاروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے جس کی تعداد 31 مارچ 2007 تک 10,173 تھی [3]