فینحاس
From Wikipedia, the free encyclopedia
تنک کے مطابق فینحاس (عبرانی: פִּנְחָס) ہارون کے پوتے اور الیعزر کے فرزند تھے۔ وہ بنی اسرائیل کے خروج کے سفر کے ایام میں ایک مذہبی کاہن تھے۔ اوہ ایک اعلیٰ درجہ کے کاہن تھے۔[1] ان کو غیر اخلاقیات سے سخت ناپسندیدگی تھی۔ فینحاس جب اپنے دور شباب میں تھے۔ اس وقت ان کا قیام سطیم میں تھا وہ جہاں بعل فغور یا فغور دیوتا کے خلاف مرد آہن بن کر کھڑے ہوئے۔ ان کے زمانے میں اہل موآب اور اہل مدین نے اسرائیلیوں کو فغور کی بدعت اور غیر اسرائیلیوں میں شادی کی آزمائش میں ڈال دیا۔ ان کی طرف سے یہ ایک کامیاب کوشش تھی[2] جس کی فینحاس نے پرزور مخالفت کی۔ انھوں نے ایک اسرائیلی مرد اور مدین کی عورت کو سزائے موت دے دی۔ کیونکہ وہ دونوں مردوں کے خیمہ میں پائے گئے تھے۔ ایک اسرائیلی مرد اور مدینی عورت کے درمیان میں جنسی رشتہ خدا کو پسند نہیں آیا اور ان کے کے چونکہ اس گناہ کی وجہ سے طاعون کی وبا عام ہو گئی لہذا فینحاس نے خدا کے اس عذاب کو ٹالنے کے لیے برچھہ سے مرد اور عورت کو قتل کر دیا۔
فینحاس نے بنی اسرائیل میں بت پرستی روکنے کی خوب کوشش کی۔ یہ بت پرستی مدیانی عورت کی دین تھی۔ انھوں نے خدا کی پناہگاہوں کی بے حرمتی کرنے سے بھی اپنی قوم کو روکا۔ ارض اسرائیل میں داخلہ اور اپنے والد کی وفات کے بعد ان کو اسرائیل کا تیسرا بڑا مذہبی پیشوا یا کاہن مقرر کیا گیا۔[3] مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا ان کو ایک ”مقدس“ (ولی) مانتی ہے اور ان کے یہاں 2 ستمبر کو ان کی یادگار منائی جاتی ہے۔