![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/3/3c/Great_Game_cartoon_from_1878.jpg/640px-Great_Game_cartoon_from_1878.jpg&w=640&q=50)
عظیم چالبازیاں
From Wikipedia, the free encyclopedia
گھناؤنی چالبازیاں (انگریزی: The Great Game) کی اصطلاح 19 ویں اور 20 ویں صدی میں وسط ایشیا پر بالادستی حصول کے لیے سلطنت برطانیہ اور سلطنت روس کے درمیان ہونے والی مسابقت اور تنازع کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ اولین گھناؤنے کھیل کا دور عام طور پر 1813ء کے روس فارس معاہدے سے 1907ء کے انگریز روس معاہدے تک تسلیم کیا جاتا ہے۔ 1917ء میں بالشیوک انقلاب کے بعد ایک دوسرے لیکن کم شدت کے دور کا آغاز ہوا۔
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/3/3c/Great_Game_cartoon_from_1878.jpg/640px-Great_Game_cartoon_from_1878.jpg)
گھناؤنے کھیل کی اصطلاح کو عموماً آرتھر کونولی (1807ء – 1842ء) سے منسوب کیا جاتا ہے جو برطانوی شرق الہند کمپنی کے چھٹے بنگال گھڑ سوار دستے میں جاسوس افسر تھے۔ اس اصطلاح کو عوامی سطح تک برطانوی ناول نگار روڈیارڈ کپلنگ کے ناول کم (Kim) (1901ء) نے پہنچایا۔
موجودہ افغان صورت حال اور افغانستان میں عالمی قوتوں کی ریشہ دوانیوں اور مفادات کے باعث اب بھی سمجھا جاتا ہے کہ گھناؤنا کھیل جاری ہے جس کا مقصد وسط ایشیا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ جمانا ہے۔ اس جدید عظیم کھیل میں امریکہ کی زیر قیادت نیٹو اور روس-چین اتحاد بر سر پیکار ہیں۔[1][2][3]