خالدہ فروغ
From Wikipedia, the free encyclopedia
خالدہ فروغ (پیدائش 1351، کابل میں)، افغانی شاعرہ، پروفیسر ،کابل یونیورسٹیکے شعبہ زبان ادبیات کی استاد اور انجمن قلم افغانستان کی رکن ہیں۔[1][2]
خالدہ فروغ | |
---|---|
(فارسی میں: خالده فروغ) ![]() | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1972ء (عمر 51–52 سال) ![]() کابل ![]() |
شہریت | ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کابل ![]() |
پیشہ | شاعرہ ، استاد جامعہ ![]() |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ![]() |
درستی - ترمیم ![]() |
فروغ افغانستان کی موجودہ اہم شاعرات میں سے ایک ہیں۔ محمدکاظم کاظمی اور محبوبہ ابراہیمیجیسے نقادوں کے نزدیک، فروغ کے اشعار میں مردانہ نکتہ نظر کی ترجمانی کی گئی ہے۔،[3][4] اساطیر اور تاریخی شخصیات کا حوالہ اور غیر متداول بحروں کا استعمال فروغ کی شعری خصوصیت ہے۔[5] وہ عورتوں اور مردوں کے جداگانہ شعری انداز کی تردید کرتی ہیں، ان کے خیال میں جنسیت شاعر کے احسسات اور جذبات پر اثر انداز نہیں ہوتی۔[6]
فروغ سال 72، 75 کے لیے ریڈیو افغانستان کے ادبی دری پرگراموں کی منتظم اور پھر پاکستان ہجرت کے بعدطویل عرصے تک ادبی مجلہ صدف کی مدیر رہیں۔ فروغ نے وحید وارستہ جو خود بھی شاعر ہیں، سے شادی کی اور ان کی ایک بیٹی نیروانا ہے۔ ۔[7]