افغانستان میں ہندومت
From Wikipedia, the free encyclopedia
افغانستان میں ہندومت کے پیروکار بہت کم ہیں۔ ان کی تعداد اندازہً 1،000 کے قریب ہے۔ یہ لوگ زیادہ تر کابل اور افغانستان کے دیگر اہم شہروں میں رہتے ہیں۔[1][2][3][4]
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c8/Kabul_Museum_statue_2.jpg/640px-Kabul_Museum_statue_2.jpg)
افغانستان پر اسلام کی جانب سے کی گئی فتح سے پہلے یہاں کی عوام بہت مذہبی تھی۔ ہندو اور بدھ مت کے پیروکار زیادہ تھے۔ گیارہویں صدی میں تمام ہندو مندروں کو تباہ کر دیا گیا یا مساجد میں تبدیل بدل دیا گیا تھا۔