ابو ابراہیم ہاشمی قریشی
From Wikipedia, the free encyclopedia
[[زمرہ:حالیہ واقعات|]]
اجمالی معلومات ابو ابراہیم ہاشمی قریشی, (عربی میں: أبو إبراهيم الهاشمي القرشي) ...
ابو ابراہیم ہاشمی قریشی | |
---|---|
(عربی میں: أبو إبراهيم الهاشمي القرشي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: أمير مُحمَّد عبد الرحمٰن المولى الصلبي)[1] |
پیدائش | ستمبر1976ء [2] موصل |
وفات | 3 فروری 2022ء (45–46 سال)[3] |
وجہ وفات | خودکش دھماکا [4] |
طرز وفات | غیر طبعی موت |
شہریت | عراق (1976–2004) بے وطنی (2004–2022) |
نسل | عراقی ترکمان [5] |
رکن | عراق اور الشام میں اسلامی ریاست |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ موصل [6] |
پیشہ | عسکری قائد ، سیاست دان |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ ، عراق اور الشام میں اسلامی ریاست |
عہدہ | کمانڈر (–2019) |
کمانڈر | عراق اور الشام میں اسلامی ریاست |
لڑائیاں اور جنگیں | جنگ خلیج فارس ، عراقی جنگ ، شامی خانہ جنگی ، عراقی خانہ جنگی (2014ء–تاحال) |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
بند کریں
یہ مضمون فرسودہ ہے. |
یہ مضمون حال ہی میں وفات پانے والی شخصیت کے متعلق ہے۔ ویکیپیڈیا خبروں کا مجموعہ نہیں ہے۔ لہذا حالات و واقعات سے متعلق کچھ مزید معلومات دستیاب ہونے پر تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ . |
ابو ابراہیم ہاشمی قریشی یا ابو ابراہیم الہاشمی القریشی[7] (اکتوبر 1976ء-2022ء)[8] (عربی: أمير محمد عبد الرحمن المولى الصلبي)[9] ایک عراقی شدت پسند تھا جو داعش کا دوسرا خلیفہ بھی تھا۔[note 1][13] کبھی کبھی اس کو القریشی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔[14][15] جنوری 2020ء کی پریس رپورٹس کے مطابق، اس کا اصل نام امیرمحمد عبد الرحمٰن المولی الصلیبی (عربی: أمير محمد عبد الرحمن المولى الصلبي) تھا۔[16] ابو ابراہیم ہاشمی قریشی کا انتخاب ایک شوریٰ کونسل کے ذریعہ اعلان کیا گیا تھا۔ اس بات کی تصدیق داعش میڈیا نے ابوبکر البغدادی کی وفات کے ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ میں 31 اکتوبر 2019ء کو کیا گیا۔[17] امریکی انعامات برائے انصاف پروگرام القرشی کی معلومات کے بدلے 10 لاکھ ڈالر کی پیش کش کررہا تھا۔[18]