دہلی سلطنت کے حکمرانوں کی فہرست
فہرست / From Wikipedia, the free encyclopedia
دہلی سلطنت کا آغاز خاندان غلاماں سے ہوا اور اس کا خاتمہ لودھی خاندان پر ہوا۔ 1206ء میں سلطان قطب الدین ایبک، لاہور میں تخت نشیں ہوا اور اس طرح دہلی سلطنت کا باقاعدہ قیام عمل میں آیا۔ دہلی سلطنت کے 320 سالہ دور حکومت میں پانچ خاندانوں نے حکومت کی۔ غوری سلطنت کی طرف سے جنوبی ایشیا کی فتح کے بعد ان خاندانوں نے دہلی سلطنت پر ترتیب وار حکومت کی جن میں خاندان غلاماں (1206ء-1290ء)، خلجی خاندان (1290ء-1320ء)، تغلق خاندان (1320ء-1414ء)، [1][1] سید خاندان (1414ء-1451ء) اور لودھی خاندان (1451ء-1526ء)شامل ہیں۔[2] 21 اپریل1526ء کو ابراہیم لودھی کو ظہیر الدین بابر نے پہلی جنگ پانی پت میں شکست دے کر دہلی سلطنت کا خاتمہ کر دیا اور یہ سلطنت مغلیہ سلطنت میں ضم ہو گئی۔[3][4]
پیش نظر فہرست منتخب بنائے جانے کے لیے امیدوار ہے۔ منتخب فہرستیں ویکیپیڈیا کی بہترین کارکردگی کا نمونہ ہیں چنانچہ نامزد کردہ فہرست کا ہر لحاظ سے منتخب فہرست کے معیار پر پورا اُترنا ضروری ہے۔ براہ کرم اس فہرست پر اپنی رائے پیش کریں۔ |
دہلی سلطنت | |
---|---|
سابقہ بادشاہت | |
آخری سلطان کے دور کا سکہ | |
اولین بادشاہ/ملکہ | قطب الدین ایبک |
آخری بادشاہ/ملکہ | ابراہیم لودھی |
انداز | سلطان, شہنشاہوں کے شہنشاہ, شاہ |
سرکاری رہائش گاہ | * لاہور (1206ء–1210ء)
|
تقرر کنندہ | موروثی |
بادشاہت کا آغاز | 1206ء |
بادشاہت کا آختتام | 1526ء |
بارہویں صدی میں شہاب الدین غوری نے غزنی، ملتان، سندھ، لاہور اور دہلی کو فتح کیا اور 1206ء میں اس کی شہادت کے بعد اس کا ایک غلام جرنیل قطب الدین ایبک دہلی میں تخت نشین ہوا اور اس طرح دہلی سلطنت کی حکومت کا آغاز ہوا۔ خاندان غلاماں کے کل گیارہ حکمران گذرے ہیں۔ اس خاندان نے دہلی پر84 سال حکومت کی۔ خاندان غلاماں کے بعد خلجی خاندان کاظہور ہوا۔ اس خاندان کے چار سلطانوں نے 31 سال دہلی پر حکومت کی۔ خلجی خاندان کے بعد تغلق خاندان بر سرائے اقتدار آیا اور اس خاندان کے 9 سلطانوں نے دہلی پر 94 سال حکومت کی۔ تغلق خاندان کے بعد دہلی کے تخت پر سید خاندان کا قبضہ ہو گیا۔ اس خاندان کے چار سلطانوں نے 37 سال دہلی کے تخت پر حکومت کی۔ سید خاندان کے بعد دہلی کے تخت پر لودھی خاندان قابض ہوا اور اس خاندان کے تین سلطانوں نے دہلی پر 75 سال حکومت کی۔ اس فہرست میں دہلی سلطنت کے حکمران ترتیب وار تاریخ کے لحاظ سے شامل ہیں۔[5][6]