From Wikipedia, the free encyclopedia
یمن میں ایک آزادی پسند تحریک شروع ہوئی ہے، جسے حوثی تحریک یا انصار اللہ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ زیدی شیعوں کی ایک جماعت ہے۔
یمن میں حوثی بغاوت | ||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ the Yemeni Crisis | ||||||||
حوثیوں کا گروہ حوثی (اگست 2009) | ||||||||
| ||||||||
مُحارِب | ||||||||
سعودی عرب |
حوثی (Ansar Allah) |
Ansar al-Sharia | ||||||
کمان دار اور رہنما | ||||||||
عبد ربہ منصور ہادی (2009–2011) |
عبدالملک حوثی[23] علی عبداللہ صالح (alleged since 2014) |
ناصر عبد الکریم الوحیشی ⚔ Qasim al-Raymi Nasser al-Ansi ⚔ Ibrahim al-Rubaish ⚔ Khalid Batarfi Harith bin Ghazi al-Nadhari ⚔ | ||||||
طاقت | ||||||||
Yemen: |
حوثی | - | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | ||||||||
یمن: |
3,700–5,500 rebels and civilians killed[35] (including 187 children)[41] | - | ||||||
کل متاثرین: |
اس تنازع نے پورے یمن کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ایک طرف حکومت اور دوسرے طرف حوثی باغی متحاربین ہیں۔ صورت حال اس وقت مزید کشیدہ ہو گئی جب حوثیوں نے یمن کے دار الحکومت صنعاء پر قبضہ کر لیا۔ یمنی صدر اپنی جان بچاتے ہوئے جنوبی یمن بھاگ گئے اور وہاں عدن کو یمن کا دار الحکومت بنانے کا اعلان کر دیا گیا۔ یوں ملک دو حصوں میں تقسیم ہوا اور ساتھ ہی ساتھ مزید چھوٹے گروہ بھی ابھر آئے، جنھوں نے مزید مختلف علاقوں پرقبضہ کر لیا۔ یمن درحقیقت اس وقت تین چار حصوں میں تقسیم ہے اور دن بہ دن فرقہ وارانہ تنازع بے گناہ لوگوں کی جان لے رہا ہے اور ہزاروں لوگ معذور ہو چکے ہیں۔
اس تنازع میں حوثیوں کے خلاف سعودی عرب سمیت مختلف اسلامی ممالک کا اتحاد بنا، یہاں تک کہ پاکستان کو بھی اس میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی۔[46]
دوسری طرف حوثیوں کے حمایت میں ایران کھل کر میدان میں اترا اور ساتھ ہی ساتھ حزب اللہ نے بھی حوثیوں کی مدد کی۔[47] ایران کے دفتر خارجہ نے سعودی عرب کو براہ راست تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اس لڑائی میں اپنے افعال کو روکے ورنہ سعودی عرب بھی اس جنگ کے اثرات سے بچ نہیں سکے گا۔[48]
سعودی عرب نے پاکستان کو کہا کہ وہ اس آپریشن میں ان کا ساتھ دے۔اس کے رد عمل میں پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان دو مسلمانوں کے درمیان جنگ میں صلح کرنے کے لیے کام کرے گا اور پاکستان ہر گز نہیں چاہتا کہ مسلم ممالک میں فساد ہو۔[49]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.