ہری پور (خیبر پختونخوا)
From Wikipedia, the free encyclopedia
ہری پور شہر کی بنیاد 1821ء میں سکھ جنرل ہری سنگھ نلوہ نے فوجی نقطہ نظر سے رکھی۔ ہری پور شہر میں ایک قلعہ تعمیر کیا گیا جس کی دیواریں 4 میٹر چوڑی اور16 میٹر اونچی تھیں۔ قلعہ میں داخل ہونے کے لیے چار دروازے تھے۔ ہری پور کا نام رنجیت سنگھ کے ایک سِکھ جرنیل ہری سنگھ نلوہ کے نام پر رکھا گیا۔ ہری پور تحصیل کو 1 جولائی، 1992ء میں ضلع کا درجہ دے کر ضلع ایبٹ آباد سے علحیدہ کر دیا گیا۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع ہری پور کا محل وقوع | |
ملک | پاکستان |
پاکستان کی انتظامی تقسیم | خیبر پختونخوا |
پاکستان کی انتظامی تقسیم | ضلع ہری پور |
بلندی | 520 میل (1,710 فٹ) |
منطقۂ وقت | پاکستان کا معیاری وقت (UTC+5) |
کالنگ کوڈ | 0995 |
یونین کونسلوں کی تعداد | 46 |
ہری پور کی اصل اور قدیم قوم گجر ہے جن کے بعد ترک یہاں آئے اور پھر دیگر اقوم نے بطور حملہ آور یا کسی قوم کی دعوت پر یہاں مستقل سکونت اختیار کی ہری پور کی بیشتر اقوام سندھ پار کے خطے سے یہاں ہجرت کر کے آئیں ان اقوام میں ترین، تنولی، مشوانی، سلمانی، دلزاک، پنی، اتمانزئی اور جدون وغیرہ شامل ہیں۔ ماضی اور حال میں بھی ان افغان کا اقوام کا ہری پور میں اہم کردار رہا ہے، سکھوں کے خلاف محمد خان ترین ، سربلند خان تنولی اور صالح محمد مشوانی کی قیادت میں معرکے قابل ذکر ہیں،جن میں ان اقوام کی قربانیاں بے مثال ہیں۔ ہری پور میں سید، اعوان، گكهڑ، راجپوت، عباسی اور کرڑال بھی بڑی تعداد میں آباد ہیں.