From Wikipedia, the free encyclopedia
گلابی گردن طوطا (زیتونی گردن طوطا، گلابی پٹہ طوطا؛ سائنسی نام: سیٹاکولا کریمری، Psittacula krameri) ایک جھونڈ میں رہنے والا افریقی ایشیائی پرندہ ہے جو خطِ استوائی علاقہ جات میں پایا جاتا ہے۔ اِن علاقہ جات میں اِس کی پہنچ کافی وسیع ہے۔ اِس کو پہاڑی طوطا اور پنجابی زبان مین کاٹھا طوطا بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اکثر پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں ہی ملتا ہے۔ اِس جنس کے جنگلی طوطے اپنی ناگوار لگنے والی اُونچی اور مخصوص پُکار کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ یہ نباتات خور پرندے ہیں اور ہجرتی نہیں۔
گلابی گردن طوطا | |
---|---|
صورت حال | |
! colspan = 2 | حیثیت تحفظ | |
اسمیاتی درجہ | نوع [2][3][4][5][6][7][8] |
جماعت بندی | |
مملکت: | جانور |
جماعت: | پرندہ |
طبقہ: | طوطیا |
اعلی خاندان: | Psittacoidea |
خاندان: | Psittaculidae |
الأسرة: | Psittaculinae |
القبيلة: | Psittaculini |
جنس: | سیٹاکولا |
نوع: | سیٹاکولا کریمری |
سائنسی نام | |
Psittacula krameri[2][3][5][6][4][7][8] Giovanni Antonio Scopoli ، 1769 | |
اصل (جنگلی) پہنچ | |
| |
درستی - ترمیم |
یہ طوطوں کی ایک ایسی نوع ہے جس نے کامیابی سے مضطرب مقامات پر زادِ بوم اور گھر بنا رکھے ہیں۔ اِس نے ڈٹ کر جنگل کٹائی اور شہر کاری جیسی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ یہ پرندوں کی ایک بہت کامیاب نوع تصور کی جاتی ہے۔ اِس نوع کے طوطے پالتو پرندوں کے طور پر پالے جاتے ہیں، چنانچہ وا راستہ طوطوں نے دنیا بھر کے دیگر شہری علاقوں میں نوآبادیاں بنا رکھیں ہیں۔ کیونکہ اِن کی آبادی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اِس لیے طوطوں کی اِس نوع کو 2012ء میں کم تشویشناک انواع میں شامل کیا گیا تھا۔
طوطوں کی اِس نوع کا شمار پیراکیٹ طوطوں میں ہوتا ہے۔ پیراکیٹ ایسے طوطوں کو کہتے ہیں جس کی پونچ اِس کے جسم کے نسبت لمبی ہو۔ گلابی گردن طوطوں کی تقریباً 4 ذیلی انواع دریافت ہو چکی ہیں، البتہ اِن میں زیادہ فرق معلوم نہیں ہوتا۔ مندرجہ ذیل گلابی گردن طوطوں کی ذیلی انواع ہیں:
کیونکہ یہ طوطا دو شکلی جنس کا ہوتا ہے اِس لیے اِس کی خصوصی گلابی گردن صرف نر طوطوں میں ہی موجُود ہوتی ہے، جبکہ مادَہ طوطوں میں یہ خصوصیت نہیں پائی جاتی۔ مادَہ یا کم سن طوطوں کی گردن پر شاذ و نادر ایک گاڑھے سرمئی رنگ کا طباق نظرآتا ہے۔ دونوں جنسوں کا ایک مخصوص سبز رنگ ہوتا ہے۔
یہ ضروری نہیں کہ اِن طوطوں کا رنگ ہمیشہ سبز ہی ہو، اِس طوطے کی کئی اقسام ایسی بھی ہیں جن کا رنگ خاکستری ہوتا ہے؛ ایسا انقلاب نوعی کی نسبت ممکن ہوتا ہے۔ جہاں اِس طوطے کی سبز اقسام کی گردن پر گلابی پٹی ہوتی ہے وہاں خاکستری اقسام کی گردن پر سفید یا ہلکی سرمئی پٹی ہوتی ہے۔[10]
اِن طوطوں کی چونچ اپنے انتہائی سِرے میں آنکڑی کی مانند گولائی اختیار کر لیتی ہے اور ایک مخصوص لال رنگ کی ہوتی ہے۔ چونچ کی اِس مخصوص شَکَل کی مدد سے یہ طوطے پھلوں اور پھلیوں کو کُتَر کر آسانی سے کھا سکتے ہیں۔
چھوٹا پرندہ ہونے کی نسبت اِن کا وزن تقریباً 130 گرام ہوتا ہے۔ لمبائی میں یہ تقریباً 40 سینٹی میٹر کے ہوتے ہیں جس میں اِن کی دم کے پنکھ بھی شامل ہیں۔ اِن کے ایک پر کی وُسعت تقریباً 15–17.5 سینٹی میٹر کی ہوتی ہے۔
جنگلوں میں، گلابی گردن طوطے عموماً کلیوں، پھلوں، سبزیوں، گری دار میوہ جات، بیر اور بیج پر گذر بسر کرتے ہیں۔ اِن طوطوں کے جنگلی جھوبڈ اکثر وسیح پیمانے پر میل در میل پرواز کرتے ہیں اور کھیتوں اور باغات سے چارہ چُگتے ہیں جس کی وجہ سے یہ اِن کھیتوں اور باغات کے لیے نقصان کا باعث بن جاتے ہیں۔
بھارت کے کئی علاقوں میں یہ طوطے اناج اور ارہر کی پھلیوں پر حاجَت رَوائی کرتے ہیں۔ مصر میں، خصوصاً موسمِ بہار میں، یہ طوطے شہتوت کے پھلوں پر حاجَت رَوائی کرتے ہیں؛ جبکہ موسمِ گرما میں کھجوروں پر۔ بعد از، یہ طوطے کھجور کے درختوں میں اپنے گھونسلے بنا لیتے ہیں۔
اِس نوع کے نر اور مادہ طوطے، دونوں ہی، انسانی آواز کی نقالی کر سکتے ہیں۔ پہلے تو یہ طوطے اپنے اِرد گِرد کی آوازوں کو غور سے سُنتے ہیں پھر یہ انسانی آواز کی نقل اُتارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کچھ لوگ تو اِن طوطوں کی پرورش ہی محض اِسی مقصد کے لیے کرتے ہیں۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.