![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/ur/thumb/8/85/Gilgit-wa-baltistan.png/640px-Gilgit-wa-baltistan.png&w=640&q=50)
ضلع ہنزہ نگر
From Wikipedia, the free encyclopedia
ضلع نگر نگر جو کبھی ماضی میں ایک خود مختار ریاست تھی پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے۔نگر سنسکرت کا لفظ ہے جس کے معنی نگر قدیم بستی کا نام ہے یہاں کے باشندوں کو بروشو اور ان کی بولی کو بروشسکی کہا جاتا ہے۔ بروشو لوگوں کو شمال کے قدیم ترین باشند ے اور اولین آبادکار ہونے کا شرف حاصل ہے۔ یہاں کے لوگوں کی زبان بروشسکی ہے۔ یہاں شیعہ مسلمان آباد ہیں ضلع نگر کا کل رقبہ 5000 کلومیٹر ہے۔ آج کل نگر 3 سب ڈویژنوں پر مشتمل ہے اور یہ ضلع گلگت میں واقع ہے۔ اس کی کل آبادی تقریباً 85000 ہزار لوگوں پر مشتمل ہے۔۔ آج کل نگر 3 سب ڈویژنوں پر مشتمل ہے۔ اس کی کل آبادی تقریباً 115000 ہزار لوگوں پر مشتمل ہے۔ نگر کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ یہ پہلے بروشال کے نام سے مشہور تھا جس کا دار الحکومت کیپل ڈونگس تھا۔ جہاں کا بادشاہ تھم کہلاتا تھا۔ اور یہ آج کے نگر اور ھنزہ پر مشتمل تھا۔ چونکہ کیپل ڈونگس کے چاروں اطراف برفانی گلیشرتھے جن کے بڑھنے سے وہاں کی نظام آبپاشی سخت متاثر ہوا۔ وہاں سے لوگ ہوپر میں آکر آبار ہوئے۔ اس کے بعد راجا میور خان کے بیثوں (مغلوٹ اور گرکس نے بروشال کو نگر اور ھنزہ میں تقسیم کیا۔ نگر اور ھنزہ چھو ٹی ریاستں تھیں اور یہ اپنی آمدنی کا زیادہ حصہ چین سے آنے والی تجارتی قافلوں کو لوٹ کر حاصل کرتی تھیں۔ چونکہ انگریز یہاں سے روس تک تجارت کرنا چاہتے تھے لیکن یہ ریاستیں ایسا کرنے سے روک رہی تھی اس لیے1891میں کرنل ڈیورنڈ کی سربراہی میں نگر پر حملے کا فیصلہ کیا گیا۔ اور نگر کی طرف چڑہائی شروع کی۔ انگریزوں نے چھ مہینوں تک نلت قلعہ کا محاصرہ کیا۔ آخر کار ایک غدار کی مدد سے انگریز فوج قلعے کی اوپر والی چوٹی پر پہچ گھی۔ اور قلعے پر حملہ کیا اور یوں نگر کی ہزاروں سال پر مشتمل آزادی ختم ہو گئی۔ اس جنگ میں انگریزفوج کو چار وکٹوریہ کراس ملے جو اصل نگر کی چھوٹی سی فو ج کی بہادری کا اعتراف ہے۔
![نگر](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/ur/thumb/8/85/Gilgit-wa-baltistan.png/640px-Gilgit-wa-baltistan.png)