سنہ 1305ء میں سلطنت دہلی کے فرماں روا سلطان علاء الدین خلجی نے وسطی ہندوستان میں واقع مالوہ کی مملکت پرمار کو مفتوح کرنے کر لیے اپنا لشکر روانہ کیا۔ معرکہ کارزار میں سلطانی لشکر نے پرمار کے طاقت ور وزیر گوگا کو شکست دے کر قتل کر دیا اور پرمار راجا مہلک دیو کو مانڈو قلعہ میں پناہ لینی پڑی۔ فتح مالوہ کے بعد علاء الدین نے عین الملک ملتانی کو یہاں کا حاکم مقرر کیا۔ عین الملک نے یہاں رہ کر اپنی فوجی طاقت کو مزید مستحکم کیا اور کچھ عرصے بعد مانڈو کا محاصرہ کرکے مہلک دیو کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا۔

Thumb
مانڈو
مانڈو
دہلی
دہلی
موجودہ بھارت میں دہلی اور مانڈو کا محل وقوع

پس منظر

وسطی ہندوستان میں واقع خطہ مالوہ پر پرمار شاہی سلسلہ کی حکمرانی تھی۔ سنہ 1305ء تک مالوہ کے شمال میں موجود تقریباً تمام ہندوستانی حکمرانوں نے علاء الدین خلجی کی بالادستی قبول کر لی تھی۔ پرمار راجا مہلک دیو ایک کمزور حکمران تھے اور ان کے وزیر اعظم (پردھان) گوگا (جسے مسلمان وقائع نگاروں نے کوکا لکھا ہے) راجا سے بھی زیادہ اثر و رسوخ کے مالک تھے۔[1]

گوگا کا قتل

سنہ 1305ء ميں سلطان علاء الدین خلجی نے مالوہ فتح کرنے کے لیے اپنا لشکر روانہ کیا۔ تواریخ میں اس بات کی صراحت نہیں ملتی کہ سلطان نے اس لشکر کی کمان کسے سونپی تھی، تاہم ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس لشکر کے سالار اعلیٰ عین الملک ملتانی تھے جنہیں فتح مالوہ کے بعد یہاں کا حاکم بنایا گیا۔[1] سلطنت دہلی کے وقائع نگار امیر خسرو کے مطابق لشکر سلطانی میں دس ہزار سپاہی تھے جنہیں خاص اسی مقصد کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔[2]

امیر خسرو کے بیان کے مطابق مالوہ کے لشکر میں تیس سے چالیس ہزار گھڑ سوار اور ناقابل شمار پیادہ فوج تھی، ان کی کمان وزیر اعظم گوگا کر رہے تھے۔[3] بعد کے مورخین مثلاً یحیی سرہندی، فرشتہ اور حاجی دبیر نے لکھا ہے کہ لشکر مالوہ میں چالیس ہزار گھڑ سوار اور دس ہزار پیادہ سپاہی تھے۔[2]

حوالہ جات

Wikiwand in your browser!

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.

Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.

Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.