طب یونانی
From Wikipedia, the free encyclopedia
طب یونانی میں یونانی کا لفظ دراصل Ionian کی عربی زدہ صورت ہے جس کے معنی Greek یا یونان کے ہیں۔ اس کو حکمت بھی کہا جاتا ہے اور یونانی طب بھی اور بعض اوقات صرف یونانی۔
یونانی طریقہ علاج کا ماخذ عربی اور فارسی لٹریچر ہے اور اس کا بنیادی نظریہ اخلاط اربعہ (بلغم، خون، صفرا اور سودا) جو انسانی بدن کی بنیاد ہیں اور ان سے پیدا شدہ مزاج پر قائم ہے۔ چنانچہ جب یہ اخلاط اعتدال پر قائم رہتے ہیں انسان کا مزاج بھی معتدل رہتا ہے اور اسی کا نام صحت ہے اور جب یہ اخلاط کسی اندرونی یا بیرونی اثر کے سبب اعتدال سے ہٹ جاتے ہیں تو انسان کا مزاج بھی اعتدال میں نہیں رہتا اور یہی صورت حال بیماری سے تعبیر کی جاتی ہے جسے اعتدال پر لانے کے لیے مناسب دوا و غذا اور ترکیب کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی کا نام علاج ہے۔ جو ایک طبیب کے ذریعہ انجام پاتا ہے۔ بدنِ انسان کا یہ نظام ایک قوت کے ذریعہ انجام پاتا ہے جسے قوت مدبرہ بدن، مناعت یا امیونٹی کہتے ہیں۔[1]