From Wikipedia, the free encyclopedia
سیلولوز (Cellulose) گلوکوز کا ایک پولیمر (polymer) ہے۔ یہ قدرتی طور پر بننے والا دنیا کا سب سے فراواں پولیمر ہے جو نباتات کے خلیوں کی دیواروں میں پایا جاتا ہے اور خلیات کو مظبوطی عطا کرتا ہے تاکہ وہ اپنی شکل برقرار رکھ سکیں۔ (دنیا کا دوسرا سب سے فراواں پولیمر chitin ہے۔) حیوانی خلیوں میں ایسی کوئی خلوی دیوار (cell wall) نہیں ہوتی کیونکی حیوانات اپنی مظبوطی ہڈیوں یا کسی اور طرح کے سخت ڈھانچوں سے حاصل کرتے ہیں۔ جبکہ لکڑی کا تقریباً 50 فیصد حصہ سیلولوز سے بنا ہوتا ہے۔
شناخت | |
---|---|
رقم CAS | 9004-34-6 |
بوب کیم (PubChem) | 14055602 |
خواص | |
مالیکیولر فارمولا | (C 12H 20O 10) n |
مولر کمیت | 162.1406 g/mol per glucose unit |
ظہور | white powder |
کثافت | 1.5 g/cm3 |
نقطة الانصهار | -28 °س، 245 °ک، 500-518 °ف |
الذوبانية في الماء | none |
كيمياء حرارية | |
الحرارة القياسية للتكوين ΔfH |
−963,000 kJ/mol[توضیح درکار] |
تغير الإنتالبي القياسي للاحتراق ΔcH |
−2828,000 kJ/mol[توضیح درکار] |
المخاطر | |
NFPA 704 |
1
1
0 |
حد التعرض المسموح به U.S | TWA 15 mg/m3 (total) TWA 5 mg/m3 (resp)[2] |
سیلولوز ایک پولیمر ہے جس کا مونومر (monomer) الفا گلکوز ہوتا ہے یعنی الفا گلوکوز کے سینکڑوں یا ہزاروں مولیکیول باہم جُڑ کر سیلولوز بن جاتے ہیں۔
انسانی جسم صرف الفا ڈی گلوکوز بطور غذا استعمال کر سکتا ہے جبکہ سیلولوز بی ٹا ڈی گلوکوز سے بنا ہوتا ہے۔
روئی اور سوتی کپڑے کا لگ بھگ 90 فیصد حصہ سیلولوز کا بنا ہوتا ہے۔ انسان سیلولوز سے کاغذ اور گتہ بناتا ہے۔ اس کے علاوہ سیلوفین اور ریان (rayon) بھی سیلولوز سے بنتے ہیں۔
سیلولوز ایک اہم نباتاتی مادہ ہے جو صنعتی، تجارتی، اور طبی اہمیت رکھتا ہے۔ کئی دواوں کے کیپسول کا خول بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
پلاسٹک کی ایجاد سے قبل کوڈک کمپنی کے بانی مسٹر جارج ایسٹ مین نے سینما کی فلمیں بنانے کے لیے سیلولوز ایسیٹیٹ (cellulose acetate) کو استعمال کیا اور ارب پتی بن گیا۔
سیلولوز بے رنگ اور بے ضائقہ ہوتا ہے۔ اس میں نم گیری پائی جاتی ہے۔ سیلولوز پانی اور بیشتر نامیاتی (organic) محلل میں حل نہیں ہوتا مگر لیتھیئم کلورائیڈ، یوریا اور کاسٹک سوڈے میں حل ہو جاتا ہے۔[3] اس کے علاوہ N-methylmorpholine N-oxide (NMMO) اور 1-allyl-3-methylimidazolium chloride (AmimCl) بھی سیلولوز کو حل کر لیتے ہیں۔[4]
بدقسمتی سے انسان سیلولوز کو ہضم کر کے توانائی حاصل نہیں کر سکتا مگر گائے بکری اور دیگر چرنے والے جانوروں کے معدے میں خاص طرح کے جراثیم (Trichonympha) موجود ہوتے ہیں جو سیلولوز کو گلوکوز میں تبدیل کر دیتے ہیں جو ان جانوروں کی غذا بن جاتا ہے۔ دیمک کی آنتوں میں بھی ایسے ہی جراثیم موجود ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیمک لکڑی کھا سکتی ہے کیونکہ لکڑی کا لگ بھگ نصف حصہ سیلولوز پر مشتمل ہوتا ہے۔ انسان ساگ، سبزی، سلاد اور پھل کی صورت میں سیلولوز کھاتا تو ہے مگر یہ آنتوں سے جذب نہیں ہوتا اور بطور فائبر (غذائی ریشہ) قبض کشا کا کام انجام دیتا ہے اور آنتوں کو صحت مند رکھتا ہے۔
گلوکوز کا پولیمر | آئیسومر | مولیکیولی جوڑ[5] |
---|---|---|
نشاستہ (اسٹارچ) | الفا گلوکوز | ایک گلوکوز کا پہلا کاربن دوسرے گلوکوز کے چوتھے کاربن سے جُڑتا ہے۔ |
گلائیکوجن | الفا گلوکوز | ایک گلوکوز کا پہلا کاربن دوسرے گلوکوز کے چھٹے کاربن سے جُڑتا ہے۔ |
سیلولوز | بی ٹا گلوکوز | ایک گلوکوز کا پہلا کاربن دوسرے گلوکوز کے چوتھے کاربن سے جُڑتا ہے۔ |
سیلولوز 467 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔ زیادہ درجہ حرارت پر غیرنامیاتی تیزاب اسے اس کے مونومر یعنی گلوکوز میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.