ذیابیطس
From Wikipedia, the free encyclopedia
ذیابیطس، ذیابطیس، شکری ذیابیطس، جس کو صرف شکری یا شوگر (انگریزی: diabetes mellitus) بھی کہاجاتا ہے، عموماً وراثتی اور ماحولی (حصولی) وجوہات کے ملاپ کی وجہ سے ہونے والے بے ترتیب یا اضطرابی، استقلاب کا متلازمہ ہے، جس میں دموی شکر (blood sugar) کی سطح میں غیر معمولی اِضافہ ہوجاتا ہے۔
عام الفاظ میں: یہ ایک ایسی حالت ہے جو کسی شخص کے خُون میں اِنسولین کی کمی سے یا جب جسم کو اپنے پیدا کیے ہوئے اِنسولین کو استعمال کرنے میں دِقّت ہونے پر واقع ہوتی ہو۔
گلوکوز وہ شکر(چینی) نہیں ہے جو عام دُکانوں میں دستیاب ہوتی ہے، یہ ایک قدرتی کاربوہائیڈریٹ ہے جسے ہمارا جسم بطورِ توانائی استعمال کرتا ہے۔ خون میں سطح گلوکوز کی تضبیط کا کام غدۂ حلوہ (pancreas) میں تیار ہونے والا ایک انگیزہ کرتا ہے جسے جزیرین (insuline) کہتے ہیں۔ ذیابیطس کی پہلی قسم، انسولین کی کمی جبکہ دوسری قسم جسم کا انسولین کے لیے کم استجابت (response) کی جہ سے ہوتی ہے۔ یہ دونوں وجوہات افراط دموی شکر (hyperglycemia) کی طرف لے جاتے ہیں۔ افراط دموی شکر جسم میں ذیابیطس کی علامات پیدا کرتا ہے، جن میں: زیادہ پیشاب (polyurea) آنا مخصوص علامت میں شامل ہے اور اس کی وجہ سے زیادہ پیاس (polydipsia) کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جو زیادہ مائع جسم میں لینے کا سبب بنتی ہے، دھندلی بصارت (blurred vision)، کم وزنی، تھکان (fatigue)، نوام (lethargy) اور استقلابی توانائی میں تبدیلیوں جیسے مسائل کھڑے ہوجاتے ہیں۔ 1921ء میں انسولین کی طبّی دستیابی کے بعد ذیابیطس کی تمام اقسام قابلِ علاج ہیں، تاہم یہ علاج وسیع طور پر میّسر نہیں۔