حلہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
حلہ (عربی میں الحلة ) عراق کے وسط میں ایک چھوٹا شہر ہے جو نجف اور بغداد کے درمیان محافظۃ بابل (صوبہ بابل) میں موجود ہے۔ یہ شہر دجلہ کی شاخ حلہ کے کنارے واقع ہے۔ اس کا بغداد سے فاصلہ تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل ہے)۔ 1998 کے مردم شمارہ میں اس کی آبادی تقریباً 364،700 تھی۔ حلہ بابل صوبہ کا دار الخلافہ ہے اور بیبیلون کے تاریخی شہر کے برابر میں اور بورسپا اور کیش کے جیسے تاریخی شہروں کے پاس ہے۔ اس شہر کا بیشتر علاقہ زراعت پر مشتمل ہے جسے حلہ نہر سیراب کرتی ہے اور یہاں کی پیداوار میں اناج، پھل اور ٹیکسٹائل شامل ہیں۔ ابن بطوطہ نے اس کا ذکر کیا تھا۔ اس کے مشہور لوگوں میں شیعہ عالم علامہ حلی (متوفی 1325 عیسوی) شامل ہیں۔
حلہ | |
---|---|
(عربی میں: الحلة) | |
تاریخ تاسیس | 1101 |
انتظامی تقسیم | |
ملک | عراق [1] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | محافظہ بابل |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔32.48333°N 44.43333°E / 32.48333; 44.43333 |
بلندی | |
آبادی | |
کل آبادی | |
مزید معلومات | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+03:00 |
قابل ذکر | |
جیو رمز | 99347 |
درستی - ترمیم |
ایک دور میں یہ شہر اسلامی تعلیمات کا اہم مرکز تھا۔
حلہ سلطنت عثمانیہ اور برطانوی سلطنت کا اہم انتظامی مرکز رہا۔ انیسویں صدی عیسوی میں خشک سالی کے باعث حلہ نہر کے سوکھ جانے اور اس میں سرف گاد رہ جانے سے زرعی زمین کا بیشتر حصہ برباد ہو گیا، مگر 1911 - 1913 کے درمیان ہندیہ بیراج کی تعمیر سے اس مسئلہ پر قابو پالیا گیا، جس کی مدد سے دریائے دجلہ کی شاخ ہندیا کا پانی ہلہ نہر کیطرف موڑ دیا گیا۔۔[2] 1920 میں یہاں برطانوی فوج کیخلاف بغاوت کی لہر اٹھی اور مانچسٹر دستہ کے 300 فوجیوں کو ظاہری شکست کا سامنہ کرنا پڑا۔