![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/3/37/Panja_Sahib.jpg/640px-Panja_Sahib.jpg&w=640&q=50)
حسن ابدال
From Wikipedia, the free encyclopedia
مشہور بابا ولی قندھاری دراصل بابا حسن ابدال تھے۔ وہ نسباً سادات میں سے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق ان کی وفات 29-1428ء میں قندھار میں تیمور لنگ (متوفی 1405ء) کے بیٹے بادشاہ شاہ رخ مرزا( متوفی 1447ء) کے دور میں ہوئی تھی۔ قصبہ حسن ابدال کا نام دراصل بابا سید حسن ابدال عرف بابا ولی قندھاری کے نام پر ہے۔ جو 1420ء تک حسن ابدال شہر میں رہے یہیں پر پہاڑی کے اوپر آپ کی مشہور چلہ گاہ ہے(لوگ غلط فہمی سے اس چلہ گاہ کو اپکا مزار سمجھتے ہیں) ۔ پھر قندھار چلے گئے اور وہیں 29-1428ء میں وفات پائی۔ آپ کی کی قبر قندھار(افغانستان) میں دریائے ارغنداب کے کنارے ہے۔ آپ کا شجرہ نسب درج ذیل ہے۔ 1 سید حسن ابدال المعروف بابا ولی قندھاری رح (b.1366 - d.1428) 2 بن سید محمود تارن 3 بن سید اسعد الدین 4 بن سید علی 5 بن سید مودود 6 بن سید عبد العزیز 7 بن سید داؤد 8 بن سید محمود 9 بن سید علاؤ الدین طاہر آب شناس (جد امجد قبیلۂ سادات تارن) ان کے بھائی سید علی النقی الثانی جد سادات رضوی چھولس ہند 10. بن ابو طاہر سید محمد التقی الثانی نیشاپوری 11. بن سید قطب الدین ابو محمد حسن الناصر خراسانی 12. بن سید احمد نقیب القم d.976 13. بن سید محمد الاعرج d.927 14. بن سید کمال الدین احمد 16. بن امامزادہ موسی المبرقع 17. بن امام محمد تقی الجواد علیہ السلام 18. بن امام علی رضا علیہ السلام 19 بن امام موسی کاظم علیہ السلام 20 بن امام جعفر صادق علیہ السلام 21 بن امام محمد باقر علیہ السلام 22 بن امام زین العابدین علیہ السلام 23 بن امام حسین علیہ سلام شہید کربلا 24 بن امام علی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہہ الکریم
حسن ابدال | |
---|---|
![]() | |
انتظامی تقسیم | |
ملک | ![]() ![]() |
تقسیم اعلیٰ | ضلع اٹک ![]() |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔33°49′10″N 72°41′21″E ![]() |
بلندی | |
آبادی | |
کل آبادی | |
مزید معلومات | |
فون کوڈ | 057 ![]() |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ ![]() |
جیو رمز | 1177063 ![]() |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
- بابا ولی قندھاری(بابا حسن ابدال)*
}} یہ جی ٹی روڈ پر شاہراہ قراقرم کے شروع پر واقع ہے۔ راولپنڈی سے لگ بھگ 40 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع اس قصبے کی موجودہ آبادی 50،000 سے زیادہ ہے۔ حسن ابدال اپنے خوبصورت تاریخی مقامات اور سکھ مذہب کی ایک اہم عبادت گاہ گردوارہ پنجہ صاحب کی وجہ سے مشہور ہے۔ ہر سال دنیا کے مختلف حصوں سے ہزاروں سکھ زاٰئرین بیساکھی کے میلہ پر گردوارہ پنجہ صاحب پر حاضر ہو کر اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔ دوسرے تاریخی مقامات میں مقبرہ لالہ رخ کے نام سے مشہور مغلیہ دور کا ایک مقبرہ اور بابا حسن ابدال کا حجرہ شامل ہیں۔ مقبرہ لالہ رخ کے نام سے مشہور تاریخی مقام چوکور احاطے میں واقع ایک قبر اور مچھلیوں والے تازہ پانی کے ایک چشمے پر مشتمل ہے۔ شہر حسن ابدال ایک پہاڑی کے دامن میں آباد ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس پہاڑی کی سب سے بلند چوٹی پر حسن نیکہ نام کے ایک ولی اللہ کا مقام قیام ہے۔ تاریخی حوالوں کے مطابق انہی ولی اللہ کا اصلی نام بابا حسن ابدال ہے اور قصبے کا نام بھی انہی کے نام سے ماخوذ ہے [2]۔