جولاہا
From Wikipedia, the free encyclopedia
ہندو چمار اودھ مین کولی کہلاتے ہیں جبکہ مشرق میں ان کو پاؤلی بھی کہتے ہیں ان میں سے کچھ کپڑا بنتے ہیں، کپڑا بننے والے اپنے کو جھلاد کہتے ہیں ۔[1] جب کہ مسلمان جولاہا کہلاتے ہیں ۔ جولاہا فارسی کا کلمہ ہے اور پیشہ کا نام ہے۔ دنیا کے ہر ملک میں اس پیشے کے لوگوں کی عزت نہیں کی جاتی اور ان کو کمی جانا جاتا ہے۔اس پیشے سے وابستہ قوموں کو عزت دار قوم نہیں مانا جاتا ہے۔
سر ولسن کا کہنا ہے چمار اور جولاہے کا ماخذ ایک ہی ہے اور پیشہ کے اختلاف کی وجہ سے ان کے درمیان فرق پیدا ہو گیا ہے ۔ [2] لیکن جولاہے ناپاک چمڑے کا کام نہیں کرتے ہیں ، وہ مردار نہیں کھاتے ہیں اور انھیں چھوتے بھی نہیں ہیں ۔ ہندو اور مسلمان دونوں انھیں انھیں اپنے عقیدے کا پیرو تسلیم کرتے ہیں ۔ اور اپنی مذہبی مساوات میں شامل کرتے ہیں ۔ جولاہا کو خیبر پختونخوا میں کاصبی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ کاصبیوں کا پیشہ بھی کھڈی پر سوتی اور ریشمی دھاگوں سے کپڑا تیار کرنے کا تھا جو بعد میں معاشرے میں کاصبیوں اور جولاہوں کو حقارت کی نظر سے دیکھنے پر کم ہو گیا اور انھوں نے مخلتف پیشے اختیار کر لیے اور پھر جدید دور کے ساتھ ساتھ یہ کام مشینوں اور کارخانوں میں چلا گیا۔