From Wikipedia, the free encyclopedia
جزیرہ فرات، (عربی: الجزيرة الفراتية) تخفیفاً جزیرہ کہا جاتا ہے، اس کا تاریخی نام اقلیم اقور (اقور خطہ) بھی ہے۔ یہ خطہ یا جزیرہ سوریہ کے شمال مشرق، عراق کے شمال مغرب اور ترکی کے جنوب مشرق کے درمیان پھیلا ہوا ہے۔ یہ بین النہرین کا شمالی حصہ ہے، جس کے مشرق میں سلسلہ کوہ زاگرس، شمال میں سلسلہ کوہ طوروس اور جنوب میں شام کے صحرا اور ثرثار اور دریائے حبانیہ کے نچلے اور میدانی علاقے ہیں۔
تاریخی اعتبار سے سب سے پہلے یہاں آرامی قوم بستی تھی، بعد میں یہاں عرب کے قبائل بھی آکر آباد ہوئے، مسیحی صدی کے اوائل یہ مرکز کی حیثیت رکھتا تھا۔[1]
اسلام کی آمد کے بعد یہاں دولت امویہ، دولت عباسیہ ایوبی سلطنت وغیرہ کا غلبہ اور حکومت رہی ہے۔
تاریخی کتابوں میں اس خطہ کا نام "اقلیم اقور" ملتا ہے، جہاں اس کی بہت سی خوبیاں اور حالات بھی ملتے ہیں۔[2]
اہل عرب اس خطہ کو جزیرہ فرات کہنے لگے، اس لیے کہ یہ دریائے دجلہ اور دریائے فرات کے میدانی حصہ میں آباد تھا۔ یہاں تین دیار (علاقے) تھے۔
یہ سب وہاں آباد عرب قبائل کے نام تھے، جن کے ان کے علاقے موسوم ہو گئے۔ وہاں کا سب سے مشہور شہر موصل دریائے دجلہ کے کنارے آباد تھا اور دوسرا مشہور شہر الرقہ دریائے فرات کے کنارے آباد تھا۔ اور علاقوں کے بیچ پانی تھا جو نہروں، تالابوں اور جھیلوں وغیرہ پر مشتمل تھا اور وہاں کی آبپاشی وغیرہ میں کام آتا تھا۔[3]
آب وہوا متوسط خشک ہے، طویل گرمی کے موسم میں خشک گرمی پڑتی ہے، ہوا نمی کے ساتھ گرم ہو جاتی ہے۔ سردی اور بارش کا موسم سرد رہتا ہے، جبکہ موسم ربیع میں کبھی کبھار بارش بھی ہوتی ہے۔
یہ بہت ہی زرخیز زمین ہے، یہاں کی زمین مختلف اور متنوع ہے، یہاں میدانی علاقے، اونچے علاقے، پہاڑ، ندیاں اور وادیاں ہیں۔ مشہور دریا یہ ہیں:
مشہور پہاڑ یہ ہیں:
یہاں ہونے والی پیداوار میں سے:
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.