بھوت
From Wikipedia, the free encyclopedia
بھوت (ghost) کا لفظ اپنے عام ترین مفہوم میں کسی جاندار (بطور خاص انسان) کے اپنی موت کے بعد اپنے جسمانی وجود سے باہر ظاہر ہونے پر ادا کیا جاتا ہے۔ اپنے اس بنیادی یا لغوی مفہوم کے علاوہ بھی یہ لفظ متعدد مواقع پر مستعمل ہے اور اس میں کوئی بھی ایسا تصور جس میں کوئی جاندار یا جاندار نما (متحرک) شے، جسم یا ہَیولٰی تخیل کیا جاتا ہو بھوت کے زمرے میں ادا کر دیا جاتا ہے۔ اسی قسم کے ملتے جلتے تصورات کے لیے چھلاوا اور آسیب کے الفاظ بھی استعمال ہوتے ہیں۔ گو عام طور پر بھوت کے تصور میں کسی خبیث روح کا خیال شامل ہوتا ہے لیکن ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا اور بعض اوقات اس کو نہایت معتبر افکار کے لیے بھی اختیار کیا جاتا ہے جیسے مسیحیت کے نظریۂ تثلیث میں عام طور پر اردو میں مقدس روح کا لفظ ملتا ہے لیکن انگریزی میں اس کو مقدس بھوت (holy ghost) بھی لکھا جاتا ہے اور یوں یہ لفظ مظہرِ اللہ (manifestation of God) کے نزدیک آجاتا ہے۔ بچوں کے قصے کہانیوں میں بھی ہمیں بھوت کا بے تحاشا ذکر ملتا ہے- اور اس بارے میں یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ بھوت درحقیقت انسان کا تخیل ہی ہے اور اس تخیل کے مطابق بھوت اپنے اندر بے پناہ طاقت رکھتا ہے اور مردانہ جنس کی سبھی خصوصیات اپنے اندر کمال درجے میں رکھتا ہے بعینہ ایسے ہی جیسے قصے ،کہا نیوں کی پریاں بے حد حسین ہوتی ہیں-