بھارتی قانون شہریت
ہندوستان کی شہریت پر حکومت کرنے والے قوانین۔ / From Wikipedia, the free encyclopedia
کسی انسان کے بھارتی شہری ہونے کا تعین آئین ہند کی دفعات 5 تا 11 (حصہ دوم) کے تحت کیا جاتا ہے۔ یہ قانون شہریت کے ایکٹ 1955ء سے متعلق ہے جس میں 1986ء، 1992ء، 2003ء، 2005ء اور 2015ء میں ترامیم کی گئی ہیں۔
اجمالی معلومات قانون شہریت 1955ء, سمن ...
قانون شہریت 1955ء | |
---|---|
بھارتی شہریت کے حصول و تعین سے متعلق مجموعہ قوانین | |
سمن | ایکٹ نمبر 57، 1955ء |
نفاذ بذریعہ | بھارتی پارلیمان |
تاریخ رضامندی | 30 دسمبر 1955ء |
ترمیم(ات) | |
قانون شہریت (ترمیم)، 1986، قانون شہریت (ترمیم)، 1992، قانون شہریت (ترمیم)، 2003 اور قانون شہریت (ترمیم)، 2005 | |
خلاصہ | |
آئین ہند کے ساتھ ساتھ قانون شہریت 1955ء بھی بھارتی شہریت سے متعلق ضابطہ قوانین کا جامع اور مکمل مجموعہ ہے۔ |
بند کریں
آئین ہند کی دفعہ 9 کے تحت اپنی رضا مندی سے کسی دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنے والا شخص بھارتی شہری شمار نہیں ہوگا۔ پاسپورٹ ایکٹ کے تحت کسی بھی دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنے کے بعد اپنی بھارتی شناختی دستاویزات کو استعمال نہیں کر سکتا اور اسے ہر صورت اپنا بھارتی پاس پورٹ، ووٹر کارڈ اور شناختی کارڈ واپس کرنے ہوں گے۔ پاس پورٹ واپس نہ کرنا قابلِ تعزیر جرم ہے۔
بھارتی قانونِ شہریت خونی رشتے کے مطابق چلتا ہے نہ کہ بھارت میں پیدائش کی وجہ سے۔[1] صدر بھارت کو بھارت کا اول شہری مانا جاتا ہے۔