برازیل میں عام انتخابات From Wikipedia, the free encyclopedia
برازیل میں 7 اکتوبر 2018ء بروز اتوار عام انتخابات کا انعقاد ہوا۔ ان انتخابات میں ملک کے صدر، نائب صدر اور قانون ساز و اعلیٰ ترین ایوان ’قومی مجلس برازیل‘ کے نمائندوں کا انتخاب ہوا۔ برازیل کی ریاستوں کے گورنروں اور نائب گورنروں، قانون ساز اسمبلیوں اور وفاقی ضلع کے قانون ساز ایوان کے نمائندوں کا انتخاب بھی اسی دن ہوا۔
| ||||||||||||||||||||||||||||
ٹرن آؤٹ | 79.67% (پہلا مرحلہ) 78.7% (دوسرا مرحلہ)[1] | |||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| ||||||||||||||||||||||||||||
ہر ریاست اور وفاقی ضلع کے نتائج کا نقشہ۔ | ||||||||||||||||||||||||||||
|
7 اکتوبر 2018ء کو صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریو ڈی جنیرو کے نمائندے جائیر بولسونارو اول آئے۔ 28 اکتوبر 2018ء کو انتخابات کا دوسرا مرحلہ جائیر اور ساؤ پالو کے سابق میئر فرنینڈو ہداد[2] کے درمیان لڑا گیا اور جائیر بولسونارو انتخاب کا دوسرا مرحلہ بھی جیت کر ملک کے صدر منتخب ہو گئے۔[3]
2014ء کے عام انتخابات میں ورکرز پارٹی کی امیدوار ڈلما روسیف نے 51.6% ووٹ کے ساتھ دوبارہ منتخب ہوئی تھیں، انھوں نے برازیل کی سوشل ڈیموکریسی پارٹی کے ایسیو نیوس کو ہرایا تھا، جنہیں 48.4% ووٹ حاصل ہوئے تھے۔[4] ڈلما روسیف کو 2010ء کے عام انتخابات میں پہلی بار منتخب کیا گیا تھا، وہ ان کے سیاسی صلاح کاد لوئس انسانیو ڈی اسلوا کی جانشین تھی، جو 2003ء سے 2011ء تک صدر تھے۔
تاہم، 3 دسمبر 2015ء کو ڈلما روسیف کا مواخذہ سرکاری طور پر برازیلی پارلیمان کے ایوان نمائندگان کے ذریعے قبول کر لیا گیا[5] اور مئی 2016ء میں برازیلی پارلیمان کے ایوان بالا کے ذریعے منصب صدارت سے چھ ماہ کے لیے معطل ہو گئیں۔[6] ان کی معطلی کے بعد برازیل کی ڈیموکریٹک موومنٹ پارٹی کے نائب صدر مشیل تیمر نے نگران کے طور پر صدارت کا منصب سنبھالا۔[7][8] 31 اگست 2018ء کو ایوان بالا نے مواخذے کے حق میں 61 ووٹ دیے اور ڈلما روسیف کو بجٹ قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔[9][10] مشیل تیمر جو مئی میں ڈلما روسیف کی معطلی کے بعد نگراں صدر کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے اب باضابطہ طور پر برازیل کے صدر بن گئے اور انھوں نے عہدے کا بھی حلف اٹھا لیا۔
برازیل میں 16 سال سے اوپر کی عمر والے شہریوں کو حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت ہے اور 18 سے 70 سال کے شہریوں کا ووٹ دینا لازمی ہے۔ اگر کسی نے انتخابات میں ووٹ نہیں دیا اور بعد میں معقول وجہ (مثلاً اس وقت اپنی ووٹنگ جگہ سے دور ہونا) نہ بیان کی تو اس شخص کا 3.51 برازیلی ریال (0.90 امریکی ڈالر کے برابر) کا جرمانہ بھرنا لازمی ہے۔[11][12] بیرون ملک مقیم شہری صرف صدر کے لیے ووٹ دے سکتے ہیں۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.