اوتو فون بسمارک
From Wikipedia, the free encyclopedia
اوتو فون بسمارک جرمن تاریخ میں سب سے زیادہ مشہور سیاست دان جسے جدید جرمنی کا بانی کہا جاتا ہے۔ صوبہ پروشیا کے ایک ممتاز زمیندار گھرانے کا چشم و چراغ تھا۔ انتظامی امور کا کوئی تجربہ نہ تھا۔ اس کے باوجود 1862ء میں قیصر جرمنی فریڈرک ولیم کی پیشکش پر قلم دان وزارت سنبھالا تو وہ کام کیا جو جرمن تاریخ میں کسی نے انجام نہیں دیا تھا۔ 1815ء سے جرمنی کی اڑتیس ریاستوں کو متحد کرنے کی جو تحریک چل رہی تھی اسے بسمارک نے کامیابی سے ہمکنار کیا۔ اس کے لیے اس نے ہر قسم کے حربے کو روا رکھا۔ ضرورت پڑی تو لشکر کشی بھی کی۔ طبعاً جنگ پسند نہ تھا۔ بسمارک کی اصل ڈپلومیسی یہ تھی کہ یورپ کی کم از کم پانچ بڑی طاقتیں فرانس، روس، برطانیہ، اٹلی اور آسٹریا اس کی حلیف بنی رہیں، خارجہ حکمتِ علمی میں صلح و سلامتی کی راہ پر گامزن رہا۔ بڑا ہوش مند سیاست دان تھا۔ صلح دامن کو سیاست کی شطرنج کے مہرے خیال کرتا تھا۔ اور ایک کی بجائے دوسرا مہرا اس وقت استعمال کرتا تھا، جب اس پر آشکار ہو جاتا تھا کہ حصولِ مطلب کے لیے اس کا استعمال ضروری ہے۔ کم و بیش 28 برس وزارت عظمی کے عہدے پر فائز رہا۔ 18 مارچ 1890ء کو قیصر ولیم دوم کی معزولی پر عہدے سے دست بردار ہو کر آبائی گاؤں چلا گیا۔
عزت مآب [1] | |
---|---|
اوتو فون بسمارک | |
(جرمنی میں: Otto von Bismarck) | |
مناصب | |
رکن پارلیمان [2] | |
آغاز منصب 11 مئی 1847 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (جرمنی میں: Otto Eduard Leopold von Bismarck)[3] |
پیدائش | 1 اپریل 1815ء [4][5][6][7][8][9][10] |
وفات | 30 جولائی 1898ء (83 سال)[4][5][6][7][8][9][10] |
طرز وفات | طبعی موت [11] |
شہریت | مملکت پرشیا [2] جرمن سلطنت [2] |
جماعت | آزاد سیاست دان |
عارضہ | بے خوابی [11] |
تعداد اولاد | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ گوٹنجن (10 مئی 1832–11 ستمبر 1833)[12][2] |
تخصص تعلیم | قانوی سائنس |
پیشہ | سیاست دان [2]، سفارت کار [2]، مفسرِ قانون [2]، فوجی افسر ، مصنف [13] |
مادری زبان | جرمن [2] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، فرانسیسی ، جرمن [14][2][15] |
عسکری خدمات | |
عہدہ | لیفٹنینٹ (1841–)[2] |
لڑائیاں اور جنگیں | فرانسیسی جرمن جنگ 1870-71 |
اعزازات | |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |