From Wikipedia, the free encyclopedia
محاسبی (عربی: المحاسبي) بغداد مکتبہ اسلامی فلسفہ کے بانی اور صوفی استاد جنید بغدادی اور سری سقطیؒ کے استاد تھے۔
حارث محاسبی | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | 781 ء 170 ھ بصرہ، عباسی خلافت |
وفات | 857 ء(عمر73) 243 ھ بصرہ، عباسی خلافت |
مذہب | اسلام |
نسلیت | عرب |
دور | اسلامی سنہری دور |
دور حکومت | بصرہ، عباسی خلافت |
فرقہ | سنی |
فقہی مسلک | شافعی |
معتقدات | ابن کلاب[1] |
بنیادی دلچسپی | تصوف، عقیدہ، کلام (اسلامی الہیات) |
قابل ذکر خیالات | بغداد اسکول آف اسلامک فلسفہ ،محاسبہ |
قابل ذکر کام | کتاب الخلوا، کتاب الریاض، حق اللہ، کتاب الوصٰی |
مرتبہ | |
متاثر |
آپ کا پورا نام ابو عبد اللہ حارث بن اسد بن عبد اللہ العنیز البصریؒ ہے۔ جو عرب عنزہ قبیلے سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ تقریباً 781ء میں بصرہ میں پیدا ہوئے۔ محاسبہ کا مطلب خود معائنہ/آڈٹ ہے۔ یہ آپ کی خصوصیت کا خاصہ تھا۔ وہ صوفی نظریے کے بانی تھے اور انھوں نے بعد میں آنے والے بہت سے ماہرینِ الہیات، جیسے کہ الغزالی کو متاثر کیا۔
تقریباً 200 تصانیف کے مصنف، آپ نے علم الٰہیات اور تصوف (تصوف) کے بارے میں لکھا، ان میں کتاب الخلوا اور کتاب الریاض لحق اللہ ("خدا کی اجازتوں کی اطاعت")[3]۔
آپ کے والدین آپ کی پیدائش کے فوراً بعد بصرہ چھوڑ کر بغداد چلے گئے۔ شاید نئے دار الحکومت میں اقتصادی مواقع کی طرف مائل تھے۔ آپ کے والد امیر ہو گئے، حالانکہ المحسبی نے انکار کر دیا۔ اس کے لیے دستیاب امیر طرز زندگی کے باوجودآپ نے حسن البصریؒ سے ایک سنتی معیار برقرار رکھا۔ اپنے زمانے کے صوفیا نے بعض طریقوں کو اپنایا ہے، جیسے اونی لباس پہننا، رات کو قرآن کی تلاوت کرنا اور کھانے کی قسم اور مقدار کو محدود کرنا۔ اس نے دیکھا کہ صوفی طرز عمل جذبات پر قابو پانے میں مدد کر سکتا ہے۔ لیکن اس کے نتیجے میں منافقت اور غرور جیسے دیگر مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ جب ظاہری تقویٰ کسی کی تصویر کا حصہ بن جاتا ہے، تو یہ انا کے ساتھ پوشیدہ مسائل کو چھپا سکتا ہے۔ ظاہری اور باطنی دونوں حالتوں کو درست کرنا ہوگا۔ روزِ حشر کے پیشِ نظر مسلسل خود کو جانچنا (محاسبہ) باطن کی بیداری پیدا کرنے اور دل کو پاک کرنے کے لیے ان کا تجویز کردہ طریقہ تھا۔
محاسبی بعد میں عبد اللہ ابن کلابؒ (متوفی 855) کی سربراہی میں علم الہٰیات کے ایک گروپ میں شامل ہوا۔ انھوں نے جہمیوں، معتزلیوں اور انتھروپمورفسٹوں پر تنقید کی۔ معتزلیوں نے قرآن کو تخلیق کرنے پر استدلال کیا، جب کہ ابن کلاب نے خدا کی تقریر (کلام اللہ) اور اس کے ادراک کے درمیان فرق پیش کرتے ہوئے قرآن کی تخلیق کے خلاف استدلال کیا: خدا ہمیشہ سے بول رہا ہے (متکلم) لیکن وہ صرف مکلّم ہو سکتا ہے، اپنے آپ کو کسی سے مخاطب ہو، اگر یہ مخاطب موجود ہو۔
848 (یا ممکنہ طور پر 851) میں، خلیفہ المتوکل نے مہنہ کو ختم کر دیا اور، دو سال بعد، معتزلی کی الہیات پر پابندی لگا دی۔
خلوا میں، خوف اور امید پر گفتگو میں:
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.