From Wikipedia, the free encyclopedia
آرچیبالڈ ویول (Archibald Wavell) برطانوی فوج کا ایک سینئر کمانڈر تھا۔
آرچیبالڈ ویول | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Archibald Wavell, 1. Earl Wavell) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 5 مئی 1883ء [1][2][3][4][5][6][7] کولچسٹر | ||||||
وفات | 24 مئی 1950ء (67 سال)[1][2][3][4][5][6][7] لندن | ||||||
شہریت | مملکت متحدہ | ||||||
مناصب | |||||||
گورنر جنرل ہند | |||||||
برسر عہدہ 1 اکتوبر 1943 – 21 فروری 1947 | |||||||
| |||||||
کانسٹیبل آف ٹاور | |||||||
برسر عہدہ 1948 – 1950 | |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ونچسٹر کالج رائل ملٹری کالج، سینڈہرسٹ اسٹاف کالج، کیمبرلی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج | ||||||
پیشہ | سیاست دان [8]، فوجی افسر | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [9] | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
شاخ | برطانوی فوج | ||||||
عہدہ | فیلڈ مارشل جرنیل | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | پہلی جنگ عظیم ، دوسری جنگ عظیم ، یپریس کی دوسری جنگ ، بحر الکاہل جنگ | ||||||
اعزازات | |||||||
کمانڈر آف دی لیجین آف اونر لیگون آف میرٹ شاہ جارج ششم تاجپوشی تمغا آرڈر آف دی نیل آرڈر آف سینٹ مائیکل اور سینٹ جارج آرڈر آف دی اسٹار آف انڈیا ارڈر آف سینٹ ولادیمیر، فورتھ کلاس آرڈر آف سولومن آرڈر آف دی باتھ آرڈر آف دی اسٹار آف انڈیا سی ایم جی ملٹری کراس جی سی بی آرڈر آف دی نیل شاہ جارج ششم تاجپوشی تمغا لیگون آف میرٹ | |||||||
درستی - ترمیم |
شمالی افریقہ میں لڑائی 13 ستمبر 1940 کو شروع ہوئی جب مارشل روڈولفو گرازیانی کی اطالوی دسویں فوج نے لیبیا میں موجود اپنے اڈے سے مغربی مصر میں واقع برطانوی فوج کی نسبتاً بڑی تعداد پر حملہ کر دیا۔ اِس کے رد عمل میں 9 دسمبر 1940 کو جنرل سر آرچیبالڈ ویول کی سرکردگی میں برطانیہ نے کامیاب جوابی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اٹلی کو 22 جنوری 1941 کو مشرقی لیبیا کے مقام تبروک میں شکست ہو گئی
ریڈکلف لائن کے تناظر میں ایک خام سرحد پہلے سے ہی وائسرائے آرچیبالڈ ویول کے تحت نئے وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے فروری 1947ء میں قلم دان سنبھالنے سے قبل تیار کر لی گئی تھی۔
آرچیبالڈ ویول نے 1943ء میں سبکدوش ہونے والے وائسرائے کی جگہ لی۔ اس نئے وائسرائے نے جون 1945ء میں تمام جماعتوں کے معروف رہنماؤں کو شملہ میں مدعو کر کے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔انھوں نے لیاقت اور دیسائی کی طرز پر ایک وقتی حکومت کی تجویز دی۔ لیکن وہ اس بات پر رضامند نا تھے کہ مسلمانوں کے لیے مختص نشستوں پر صرف مسلم امیدوار کھڑے کیے جائیں۔ تمام مدعو رہنماؤں نے اپنی اپنی جماعت کے امیدواروں کی فہرست وائسرائے کے ہاں جمع کی۔ لیکن انھوں نے جولائی کے وسط میں اس عمل کو روک دیا، جس کی وجہ چرچل حکومت کا خیال تھا کہ یہ عمل کامیاب نہ ہو سکے گا۔
برطانوی عوام نے اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کے کلیمنٹ ایٹلی کو منتخب کیا۔ ایٹلی اور ان کے مشیر برائے ہندوستان لارڈ پیتھک لارنس نے ہندوستانی حالات کے جائزے کے لیے ایک جائزہ لینے کا حکم جاری کیا۔جناح نے برطانوی حکومت کی تبدیلی پر کوئی تبصرہ دینے کی بجائے ،اپنی ورکنگ کمیٹی کا ایک اجلاس بلایا جس میں انھوں نے ہندوستان کے لیے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔اس وقت لیگ صوبائی سطح پر کافی جڑیں پکڑ چکی تھی نیز جناح کا خیال تھا کہ وہ اپنے دیگر اتحادیوں کے ساتھ انتخابات میں مسلم علاقوں کی نشستوں میں اکثریت حاصل کرکے اپنے مسلم اقوام کے واحد نمائندہ جماعت ہونے کے اس دعویٰ کو سچ ثابت کر سکے گی۔ وائسرائے نے لندن میں اپنے حکام سے مشارت کے بعد ستمبر میں ہندوستان کا رخ کیا اور اس کے فوراََ بعد صوبائی اور مرکز کے انتخابات کا اعلان کیا گیا۔ برطانیہ کا یہ عمل اس بات کا اشارہ تھا کہ قانون بننے کا عمل ووٹنگ کے بعد ہی شروع کیا جائے گا۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.