بھارتی سیاست دان اور سابق وزیر اعظم From Wikipedia, the free encyclopedia
ہندوستان کے سابق وزیر اعظم۔ پورا نام وشو ناتھ پرتاپ سنگھ۔ پچیس جون 1931 میں ریاست اتر پردیش کے الہ آباد شہر ميں پیدا ہونے والے وی پی سنگھ نے اپنا سیاسی سفر اسی شہر سے شروع کیا۔ اور جلد ہی کانگریس میں اپنی جگہ بنا لی۔ وی پی سنگھ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ بنے اور اندرا گاندھی کی موت کے بعد جب راجیو گاندھی مرکز میں آئے تو مرکزی حکومت میں انھیں اہم مقام حاصل ہوا۔
وی پی سنگھ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ہندی میں: विश्वनाथ प्रताप सिंह) | |||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعلیٰ اتر پردیش | |||||||
برسر عہدہ 9 جون 1980 – 19 جولائی 1982 | |||||||
وزیر خزانہ | |||||||
برسر عہدہ 31 دسمبر 1984 – 23 جنوری 1987 | |||||||
| |||||||
وزیر اعظم بھارت (7 ) | |||||||
برسر عہدہ 2 دسمبر 1989 – 10 نومبر 1990 | |||||||
| |||||||
وزیر دفاع | |||||||
برسر عہدہ 2 دسمبر 1989 – 10 نومبر 1990 | |||||||
| |||||||
رکن نویں لوک سبھا | |||||||
رکن مدت 2 دسمبر 1989 – 13 مارچ 1991 | |||||||
منتخب در | بھارت عام انتخابات، 1991ء | ||||||
پارلیمانی مدت | نویں لوک سبھا | ||||||
وزیر خارجہ بھارت | |||||||
برسر عہدہ 2 دسمبر 1989 – 5 دسمبر 1989 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 25 جون 1931ء [1][2][3] الہ آباد | ||||||
وفات | 27 نومبر 2008ء (77 سال)[1][2][3] نئی دہلی | ||||||
وجہ وفات | حرام مغز کی ایک سے زائد رسولیاں | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس (–1987) جنتا دل (1988–1999) | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | الہ آباد یونیورسٹی ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی | ||||||
پیشہ | سیاست دان [4] | ||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
راجیو گاندھی کی کابینہ میں انھیں وزیر خزانہ کا عہدہ ملا لیکن جلد ہی راجیو گاندھی سے ان کے تعلقات بگڑنے لگے اور انہيں وزیر خزانہ کا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ راجیو گاندھی نے انھیں وزیر دفاع بنایا تو بوفورس معاملے پر تلخیاں پیدا ہو گئیں۔ آخر کار انہيں اس عہدے سے بھی مستعفی ہونا پڑا اور پھر ناراض وی پی سنگھ لو ک سبھا اور پھر کانگریس سے مستعفی ہو گئے۔
1988 میں حزب اختلاف کو ایک ساتھ کرنے کی جدوحہد میں انہيں کامیابی حاصل کی۔ وی پی سنگھ نے ارون نہرو اور عارف محمد خان کے ساتھ مل کر جن مورچہ تشکیل دیا۔ اسی برس جے پرکاش نارائن کی سالگرہ 11 اکتوبر کو جن مورچہ ،جنتا پارٹی، لوک دل اور کانگریس ایس ایک ساتھ ہو گئے اور نئی پارٹی جنتا دل کا جنم ہوا۔ وی پی سنگھ کو جنتا دل کا صدر چنا گیا اور علاقائی پارٹیوں کے ساتھ مل کر نیشنل فرنٹ وجود میں آیا۔
نیشنل فرنٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور بائيں بازو کی جماعتوں کی حمایت میں حکومت بنائی اور بائيں بازو کی جماعتوں نے اس حکومت کو باہر سے حمایت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم کے طور پر ان کا سفر کافی ڈرامائی رہا اور ایک طرح سے یہی ان کی حکومت کی ناکامیابی کا سبب بھی رہا۔ یکم دسمبر 1989 کو پارٹی کی ایک میٹنگ میں وی پی سنگھ نے دیوی لال کو پارلیمانی گروپ کا لیڈر منتخب کرنے کی پیش کش کی لیکن دیوی لال نے لیڈر بننے سے انکار کر دیا اور وی پی سنگھ کے نام کی پیش کش کی۔ یہ بات چندرشیکھر کو ناگوار گذری اور وہ میٹنگ سے چلے گئے۔ بعد انھوں نے کابینہ میں کوئی عہدے لینے سے انکار کر دیا۔ وزیر اعظم کے طور پر وی پی سنگھ کا ایک سال کافی چیلنجنگ رہا۔ اس وقت کے وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی کا شدت پسندوں کی جانب سے اغوا کرنے کا معاملہ بڑا بن گیا اور رزرویشن کے معاملے پر ملک بھر میں احتجاج ہوئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رتھ یاترا وی پی سنگھ حکومت کے لیے پریشانی ثابت ہوئی۔ بہار میں جنتا دل کی حکومت نے لال کرشن اڈوانی کو گرفتار کیا تو بھارتیہ جنتا پارٹی نے حمایت واپس لے لی۔ اور آخر کار وی پی سنگھ کی حکومت گر گئی۔
اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد وی پی سنگھ دھیرے دھیرے سیاست کے مرکزی دھارے سے الگ ہونے لگے۔ ان کی بیماری بھی اس کی ایک وجہ رہی۔ حالانکہ وی پی سنگھ حزب اختلاف کی سیاست سے جڑے رہے اور کسانوں اور رزرویشن کے معاملے پر آخری دم تک آواز اٹھاتے رہے۔ 27 نومبر 2008ء کو ان کا انتقال ہوا۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.