From Wikipedia, the free encyclopedia
بنگلہ دیش فوج، بنگلہ دیش کی مسلح افواہج کا سب سے بڑا حصہ ہے۔[3]بنگلہ دیشی فوج آئینی طور پر ملکی اور قومی ہنگامی صورت حال کے دوران حکومت اور اس کی سویلین ایجنسیوں کی مدد کرنے کی پابند ہے۔ اس اضافی کردارکی وجہ سے اسے "سول انتظامیہ کی مددگار" کہا جاتا ہے۔[4][5][6][7][8][9]
بنگلہ دیش فوج | |
---|---|
বাংলাদেশ সেনাবাহিনী | |
بنگلہ دیشی فوج کا نشان | |
قیام | 26 مارچ 1971 (53 سال، 5 ماہ) |
ملک | بنگلادیش |
قسم | فوج |
حجم | 160,000 فوجی |
حصہ | بنگلہ دیشی مسلح افواہج |
فوجی چھاؤنی /ایچ کیو | ڈھاکہ |
رنگ |
|
ویب سائٹ | army.mil.bd |
کمان دار | |
چیف کمانڈر | صدر محمد صحاب الدین |
سربراہ عسکریہ بنگلہ دیش | General ایس ایم شفیع الدین احمد[1] |
چیف آف دی جنرل سٹاف | Lieutenant-General عطاء الحکیم سرور حسن[2] |
طغرا | |
شناخت symbol |
جنگ آزادی بنگلہ دیش کے خاتمے کے بعد کے حساس اور ابتدائی سالوں کے دوران مکتی باہنی کے اہلکاروں کو بنگلہ دیش کی فوج کی مختلف شاخوں میں شامل کیا گیا۔ 1974 میں بنگلہ دیشی فوجی اور افسران بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے بعد پاکستان سے واپس چلے گئے اور بنگلہ دیشی فوج میں شامل ہو گئے اس فوج کی بنیاد بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران 1971 میں رکھی گئی تھی۔ تب سے، اس نے بنگلہ دیش میں استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بنگلہ دیش کی فوج ایک اچھی تربیت یافتہ اور پیشہ ورانہ فورس ہے اور اسے جنوبی ایشیا کی طاقتور فوجوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.