From Wikipedia, the free encyclopedia
کامل عدد ہر اس صحیح عدد کو کہتے ہیں جو اپنے تمام صالح قاسموں کا حاصل جمع ہو۔
جو عدد اپنے صالح قاسموں کے حاصل جمع سے چھوٹا ہو اسے ناقص عدد کہتے ہیں اور جو ان کے حاصل جمع سے بڑا ہو اسے زائد عدد کہتے ہیں۔
بشمول ان چار پرانے شناختہ شدہ کامل اعداد پہلے 12 شناختہ شدہ کامل عدد یہ ہیں :
ابھی (دسمبر 2015ء) تک ریاضی دانوں نے ایسے 48 اعداد ڈھونڈے ہیں۔ جو درج ذیل ہیں۔
یہ سب جفت عدد ہیں۔ کیا کوئی طاق عدد بھی کامل عدد ہو سکتا ہے یا نہیں؟ ابھی انسان کو اس کا جواب معلوم نہیں ہے۔
عرب مسلم ریاضیدانوں نے 9 ویں صدی سے نظریہ عدد میں گہری دلچسپی لینی شروع کی۔ ان ریاضیدانوں میں سے پہلا ثابت بن قرة تھا جس نے ایسا الخوارزم دریافت کیا جس سے محبانہ اعداد (Amicable Number) کے جوڑے ڈھونڈے جا سکتے تھے، یعنی ایسے اعداد کہ ہر عدد کے صالح قاسموں کی جمع دوسرے عدد کے برابر ہو۔ دسویں صدی میں ابن طاہر بغدادی نے ثابت بن قرہ کے مسئلہ کے تھوڑے انحراف پر نظر ڈالی۔
10 ویں صدی میں ابن ہیثم نے تمام جفت کامل اعداد کی جماعت بندی کی جن کی ہیئت ہوتی ہے، جہاں اولی عدد ہے۔ ابن ہیثم نے یہ قضیہ بھی دیا کہ اگر p اولی عدد ہو تو عدد تقسیم ہوتا ہے p سے۔ (جس قضیہ کو بعد میں یورپی عالموں نے اپنے ولسن کے نام سے منسوب کر دیا، اس قضیہ کا ثبوت 1771ء میں لاگرینج نے دیا)۔
13 ویں صدی میں فارس ریاضیدان فارسی نے ثابت قضیہ (Thabit Number) کا نیا ثبوت پیش کیا، جس میں اس نے تجزی اور تالیفیات (Combinatorics) کے اہم نئے طرائق متعارف کرائے۔ اس کے علاوہ اس نے محبانہ اعداد جوڑا 17296, 18416 بتایا جو غلطی سے عائلر سے منسوب کیا جاتا ہے (غالبا ثابت کو بھی یہ جوڑا معلوم تھا)۔ محمد باقر یزدی نے محبانہ جوڑا 9,363,584 اور 9,437,056 دیا۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.