45ویں صدر ریاست ہائے متحدہ From Wikipedia, the free encyclopedia
ڈونلڈ جان ٹرمپ (پیدائش 14 جون 1946ء) ایک امریکی سیاست دان، میڈیا شخصیت اور تاجر ہیں جو ریاستہائے متحدہ کے منتخب صدر ہیں۔ وہ ریاستہائے متحدہ کے 47 ویں صدر ہوں گے اور اس سے قبل 2017ء سے 2021ء تک ریاستہائے متحدہ کے 45 ویں صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ امریکی تاریخ میں دوسرے صدر ہیں جو 120 سال قبل گروور کلیولینڈ کے بعد مسلسل دو بار منتخب ہوئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Donald Trump) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Donald John Trump)[1] | ||||||
پیدائش | 14 جون 1946ء (78 سال)[2][3][1] جمیکا اسپتال [3][1]، نیویارک شہر | ||||||
رہائش | ٹرمپ ٹاور مار ایہ لاگو وائٹ ہاؤس (20 جنوری 2017–20 جنوری 2021) مینہیٹن نیویارک کوئینز پالم بیچ [4] جمیکا سٹیٹس، کوئینز | ||||||
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا [5][6] | ||||||
نسل | سفید فام امریکی [7] | ||||||
آنکھوں کا رنگ | نیلا [4] | ||||||
بالوں کا رنگ | سنہری [8] | ||||||
قد | 1.90 میٹر [9]، 74 انچ ، 75 انچ ، 180.33 سنٹی میٹر ، 190 سنٹی میٹر | ||||||
وزن | 243 پونڈ [10]، 110 کلو گرام [11]، 215 پونڈ | ||||||
استعمال ہاتھ | دایاں [12] | ||||||
مذہب | پريسبيٹيرين ازم [13] | ||||||
جماعت | ریپبلکن پارٹی (جولائی 1987–اکتوبر 1999)[14] ڈیموکریٹک پارٹی (اگست 2001–ستمبر 2009)[14] ریپبلکن پارٹی (ستمبر 2009–دسمبر 2011)[14] آزاد سیاست دان (دسمبر 2011–اپریل 2012)[14] ریپبلکن پارٹی (اپریل 2012–)[14] | ||||||
رکن | فوربز فہرست ارب پتی افراد [15] | ||||||
عارضہ | کووڈ-19 (اکتوبر 2020–)[16] | ||||||
زوجہ | ایوانا ٹرمپ (9 اپریل 1977–11 دسمبر 1990)[17] مارلا میپلز (20 دسمبر 1993–8 جون 1999)[18] میلانیا ٹرمپ (22 جنوری 2005–)[19] | ||||||
اولاد | ڈونلڈ ٹرمپ جونئیر [20]، ایوانکا ٹرمپ [20]، اِریک ٹرمپ [20]، ٹیفانی ٹرمپ [20]، بارون ٹرمپ [20] | ||||||
تعداد اولاد | 5 [20] | ||||||
والد | فریڈ ٹرمپ [3][1] | ||||||
والدہ | میری این میک لیوڈ [1] | ||||||
بہن/بھائی | میرین ٹرمپ بیری | ||||||
خاندان | ڈونلڈ ٹرمپ خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
صدر [21] | |||||||
آغاز منصب 1971 | |||||||
در | دی ٹرمپ آرگنائزیشن | ||||||
صدر نشین [22][21] | |||||||
آغاز منصب 1971 | |||||||
در | دی ٹرمپ آرگنائزیشن | ||||||
ڈائریکٹر [23] | |||||||
آغاز منصب 1971 | |||||||
در | دی ٹرمپ آرگنائزیشن | ||||||
منتخب صدر ریاست ہائے متحدہ (36 ) | |||||||
برسر عہدہ 9 نومبر 2016 – 20 جنوری 2017 | |||||||
منتخب در | ریاست ہائے متحدہ صدراتی انتخابات، 2016ء | ||||||
| |||||||
صدر ریاستہائے متحدہ امریکا [20] (45 ) | |||||||
برسر عہدہ 20 جنوری 2017 – 20 جنوری 2021 | |||||||
منتخب در | ریاست ہائے متحدہ صدراتی انتخابات، 2016ء | ||||||
| |||||||
منتخب صدر ریاست ہائے متحدہ (38 ) | |||||||
آغاز منصب 6 نومبر 2024 | |||||||
منتخب در | ریاستہائے متحدہ کے صدارتی انتخابات 2024ء | ||||||
| |||||||
صدر ریاستہائے متحدہ امریکا (47 ) | |||||||
آغاز منصب 20 جنوری 2025 | |||||||
منتخب در | ریاستہائے متحدہ کے صدارتی انتخابات 2024ء | ||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ فورڈہاہم (اگست 1964–1966) وارتھون اسکول (1966–مئی 1968) نیویارک ملٹری اکیڈمی (1959–1964) جامعہ پنسلوانیا | ||||||
تخصص تعلیم | معاشیات | ||||||
تعلیمی اسناد | بی ایس سی | ||||||
پیشہ | رئیس بیوپار ، سرمایہ کار ، صاحب ریستوران ، سیاست دان [24][25]، گیم شو میزبان [26]، جائیداد سرمایہ کار [27][28]، ٹی وی پروڈیوسر [29]، فلم ساز [30]، مصنف [31][32]، اداکار [33]، چیف ایگزیکٹو آفیسر ، سازشی نظریہ ساز [34][35]، تاجر [36]، کاروباری شخصیت [24]، کارجو [24] | ||||||
مادری زبان | انگریزی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [37][38][39] | ||||||
شعبۂ عمل | جائیداد ، حکومت ، ٹیلی ویژن پروڈیوسر ، سیاست [40]، تجاریات [40] | ||||||
کل دولت | 2500000000 امریکی ڈالر (26 مارچ 2022)[41] | ||||||
کھیل | گولف [42] | ||||||
اعزازات | |||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ، باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
ٹرمپ نے 1968ء میں یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے معاشیات میں بیچلر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی، اور ان کے والد نے انھیں 1971 میں اپنے رئیل اسٹیٹ بزنس کا صدر نامزد کیا۔ ٹرمپ نے اسے ٹرمپ آرگنائزیشن کا نام دیا اور کمپنی کو فلک بوس عمارتوں، ہوٹلوں، کیسینو اور گولف کورسز کی تعمیر اور تزئین و آرائش کی طرف موڑ دیا۔ بیسویں صدی کے آخر میں کاروباری ناکامیوں کے ایک سلسلے کے بعد، اس نے کامیابی کے ساتھ ایسے ضمنی منصوبے شروع کیے جن کے لیے بہت کم سرمائے کی ضرورت تھی، زیادہ تر ٹرمپ کے نام کا لائسنس دے کر۔ 2004ء سے 2015ء تک، اس نے ریئلٹی ٹیلی ویژن سیریز The Apprentice کی مشترکہ پروڈکشن اور میزبانی کی۔ وہ اور اس کے کاروبار 4,000 سے زیادہ ریاستی اور وفاقی قانونی کارروائیوں میں بشمول چھ کاروباری دیوالیہ پن مدعی یا مدعی رہے ہیں،۔
ٹرمپ نے 2016ء کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن کے خلاف ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کے طور پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پاپولر ووٹ سے محروم ہو گئے تھے۔ [ا] مہم کے دوران، ان کے سیاسی عہدوں کو پاپولسٹ، تحفظ پسند، تنہائی پسند، اور قوم پرست قرار دیا گیا۔ ان کے انتخاب اور پالیسیوں نے متعدد احتجاج کو جنم دیا۔ وہ پہلے امریکی صدر تھے جن کا کوئی فوجی یا حکومتی تجربہ نہیں تھا۔ اسپیشل کونسل کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ روس نے ٹرمپ کی مہم کے حق میں 2016 ء کے انتخابات میں مداخلت کی تھی۔ ٹرمپ نے سازشی نظریات کو فروغ دیا اور اپنی مہمات اور صدارت کے دوران بہت سے جھوٹے اور گمراہ کن بیانات دیے، جس کی امریکی سیاست میں مثال نہیں ملتی۔ ان کے بہت سے تبصروں اور اعمال کو نسلی طور پر الزام یا نسل پرستانہ اور بہت سے غلط جنس پرست کے طور پر نمایاں کیا گیا ہے۔
صدر کے طور پر، ٹرمپ نے کئی مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کا حکم دیا، فوجی فنڈز کا رخ امریکا – میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کی طرف موڑ دیا، اور امریکی سرحد پر نظر بند تارکین وطن کے لیے خاندانی علیحدگی کی پالیسی کو نافذ کیا۔ اس نے ماحولیاتی تحفظات کو کمزور کیا، 100 سے زیادہ ماحولیاتی پالیسیوں اور ضوابط کو واپس لے لیا۔ انھوں نے 2017ء کے ٹیکس کٹوتی اور ملازمتوں کے ایکٹ پر دستخط کیے، جس نے افراد اور کاروبار کے لیے ٹیکس میں کمی کی اور سستی نگہداشت ایکٹ کے انفرادی ہیلتھ انشورنس مینڈیٹ کی سزا کو منسوخ کر دیا۔ اس نے نیل گورسچ، بریٹ کیوانا اور ایمی کونی بیرٹ کو امریکی سپریم کورٹ میں مقرر کیا۔ اس نے کووڈ-19 وبائی مرض پر دھیرے دھیرے رد عمل کا اظہار کیا، صحت کے حکام کی بہت سی سفارشات کو نظر انداز کیا یا ان سے متصادم کیا، جانچ کی کوششوں میں مداخلت کے لیے سیاسی دباؤ کا استعمال کیا، اور غیر ثابت شدہ علاج کے بارے میں غلط معلومات پھیلائیں۔ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی جنگ شروع کی اور امریکا کو مجوزہ ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ تجارتی معاہدے، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے، اور ایران کے جوہری معاہدے سے الگ کر دیا۔ انھوں نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے تین بار ملاقات کی لیکن جوہری تخفیف پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
ٹرمپ نے 2020ء کے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن سے ہارنے کے بعد تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلیوں کا جھوٹا دعویٰ کیا، اور حکومتی اہلکاروں پر دباؤ ڈال کر، متعدد ناکام قانونی چیلنجز کو بڑھا کر، اور صدارتی منتقلی میں رکاوٹ ڈال کر نتائج کو الٹنے کی کوشش کی۔ 6 جنوری 2021 ءکو، اس نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ یو ایس کیپیٹل کی طرف مارچ کریں، جس پر ان میں سے اکثر نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں اور انتخابی ووٹوں کی گنتی میں خلل پڑا۔
ٹرمپ واحد امریکی صدر ہیں جن کا دو بار مواخذہ ہوا ہے۔ بائیڈن کی تحقیقات کے لیے 2019ء میں یوکرین پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرنے کے بعد، ایوان نمائندگان نے طاقت کے غلط استعمال اور کانگریس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر ان کا مواخذہ کیا تھا۔ انھیں فروری 2020ء میں سینیٹ نے بری کر دیا تھا۔ ایوان نے ان کا جنوری 2021ء میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں دوبارہ مواخذہ کیا اور فروری میں سینیٹ نے انھیں بری کر دیا۔ اسکالرز اور مورخین ٹرمپ کو امریکی تاریخ کے بدترین صدور میں سے ایک قرار دیتے ہیں۔ [51][52]
5 نومبر، 2024ء کو، ٹرمپ نے 2024ء کے صدارتی انتخابات میں موجودہ نائب صدر کملا ہیرس کو شکست دی اور ساتھی جے ڈی وانس کے ساتھ صدر کے طور پر مسلسل دوسری بار کامیابی حاصل کی۔[53][54]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.