عمامہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
From Wikipedia, the free encyclopedia
عمامہ (تلفظ:عِ-مَ-ا-مَ-ہ) یا پگڑی/دستار (عربی: عمامة، فارسی: دولبند/دستار/عمامه، انگریزی: Turban) سرپوش کی ایک قسم ہے، جس میں کپڑے کو سر پر پیچ دے کر لپیٹا جاتا ہے۔ اس کی کئی صورتیں ہوتی ہیں، عام طور پر عمامہ/سرپوش کا استعمال مرد کرتے ہیں۔ ممتاو علاقے جہاں عمامہ یا پگڑی باندھی جاتی ہے، برصغیر، افغانستان، جنوبی ایشیا، جزیرہ نما عرب، مشرق وسطی، مشرق قریب، وسط ایشیا، شمالی افریقہ، قرن افریقہ، ساحل اور سواحلی کوسٹ کے بعض علاقوں میں۔
اردو میں عمامہ کا لفظ عام طور پر مسلمانوں کے ایک خاص انداز میں باندھے گئے عمامہ/ پگڑی پر ہوتا ہے، جب کہ شملے والی پگڑی جو نواب ملک چوہدری اور دیہاتوں میں عام لوگ باندھتے ہیں اسے عمامہ کی جگہ پگڑی کہا جاتا ہے، البتہ یہ طے شدہ اصطلاح نہیں ہے۔ کیوں کہ بہت سے لوگ اسلامی طرز کے سرپوش کے لیے عمامہ اور پگڑی دونوں لفظ استعمال کرتے ہیں۔
پگڑی پہننا سکھوں کے درمیان میں عام ہے، جن کی خواتین بھی دستار کے نام سے اسے استعمال کرتی ہیں۔[1] سرپوش کی روایت مختلف مذاہب میں موجود ہے، خاص کر اسلام (بشمول اہل تشیع کے ) جو عمامہ کو سنت نبوی سمجھتے ہیں اور یہودیوں نے بائبل کے عہد میں پگڑی باندھی،[2] دور جدید میں برصغیر میں دعوت اسلامی نے سبز عمامہ کو فروغ دیا ہے۔[3]
عِمامہ (عِ-مَ-ا-مَ-ہ) عربی زبان کا لفظ ہے اس کا درست تلفظ عین کی زیر کے ساتھ عِمامہ ہے اسے عین کے زبر کے ساتھ عَمامہ پڑھنا غلط ہے جیسا کہ علامہ ابو الفیض محمد بن محمد بن عبد الرزّاق الحسینی اپنی لغت کی شُہرۂ آفاق کتاب’’ تَاجُ العُرُوس‘‘ میں لکھتے ہیں ’’عِمامہ عین کی زیر کے ساتھ ہے اور جو شَمائل کے بعض شارِحِین (شرح کرنے والوں ) نے اسے زبر کے ساتھ عَمامہ لکھاہے وہ غلط ہے۔‘‘ (تاج العروس) [4]
لُغت میں ہر اس شے کو عمامہ کہا جاتا ہے جسے سر پر لپیٹا جائے، جیسا کہ علامہ ابراہیم بیجوری (بَ-ی -جُو-رِی) لکھتے ہیں : وَالعِمَامَۃُ کُلُّ مَا یُلَفُّ عَلَی الرَّأسِ؛ یعنی ہر وہ چیز جسے سر پر لپیٹا جائے اسے عمامہ کہتے ہیں۔[5]
علامہ محمد بن جعفر کَتانی کے مطابق، عمامے کو ’’عمامہ‘‘ اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ پورے سر کو ڈھانپ لیتا ہے۔‘‘ [6]
شروع سے عرب مسلمانوں میں عمامہ بطور ثقافت رائج تھا، جسے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے اکثر استعمال سے اسلام میں سنت کا درجہ مل گيا،[2][7][8][9][10] آپ کا عمامہ اکثر سفید یا سیاہ ہوتا تھا۔[11] اہل تشیع عمامہ کو سنت نبوی سمجھتے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت سی احادیث بھی نقل کرتے ہیں۔ ان کے علما ایک خاص قسم کا لباس پہنتے ہیں جو عبا، قبا اورعمامہ پر مشتمل ہوتا ہے۔ علما کرام جو عمامہ باندھتے ہیں وہ خاص طرز سے لپیٹا جاتا ہے۔ عام طور پر 6 سے 11 میٹر کپڑے کا ہوتا ہے۔ یہ عمامہ صرف دو رنگوں کا ہوتا ہے ایک مکمل سیاہ رنگ کا جو صرف سید لوگ باندھتے ہیں اور دوسرا مکمل سفید جو غیر سید امتی علما اپنے سر پر باندھتے ہیں۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.