بھارت کی کچھ ریاستی مقننہ کا ایوان بالا From Wikipedia, the free encyclopedia
ودھان پریشد یا ریاستی قانون ساز کونسل بھارت کی دو ایوان والی ریاستوں میں ایوان بالا کو کہتے ہیں۔ آئین ہند کے آرٹیکل 169 ودھان پریشد کی تشکیل کی اجازت دیتا ہے۔ 2018ء تک 29 میں سے 7 ریاستوں میں ودھان پریشد تھے۔[1] ودھان پریشد کے ارکان کو مقامی حکومتیں، ریاستی قانون ساز اسمبلی، گورنر، گریجویٹ اور اساتذہ منتخب کرتے ہیں۔ وہ قانون ساز کونسل میں 6 سالہ مدت ک لیے منتخب ہوتے ہیں۔ ارکان میں سے تہائی ہر دو برسوں میں سبکدوش/ریٹائر ہوتے ہیں۔
ودھان پریشد | عکس | مقام/ریاستی دار الحکومت | حلقوں کی تعداد | حکمران جماعت |
---|---|---|---|---|
آندھرا پردیش ودھان پریشد | امراوتی | 58 | تیلگو دیشم پارٹی | |
بہار ودھان پریشد | پٹنہ | 75 | جنتا دل | |
کرناٹک ودھان پریشد | بنگلور | 75 | انڈین نیشنل کانگریس | |
مہاراشٹر ودھان پریشد | 78 | بھارتیہ جنتا پارٹی | ||
تلنگانہ ودھان پریشد | حیدرآباد، دکن | 40 | تلنگانہ راشٹر سمیتی | |
اتر پردیش ودھان پریشد | لکھنؤ | 100 | بھارتیہ جنتا پارٹی | |
جملہ | — | 462 | — |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.