ایک سابقہ تحقیقی و اشاعتی ادارہ From Wikipedia, the free encyclopedia
ندوۃ المصنفین دہلی میں ایک تعلیمی تحقیقی و اشاعتی ادارہ تھا۔ یہ ادارہ 1938ء میں عتیق الرحمن عثمانی، حامد الانصاری غازی، حفظ الرحمن سیوہاروی اور سعید احمد اکبر آبادی نے مل کر قائم کیا تھا۔
ندوة المصنفین 1987ء کے دوران | |
قائم شدہ | 1938 |
---|---|
بانیان | عتیق الرحمن عثمانی، حامد الانصاری غازی، حفظ الرحمن سیوہاروی، سعید احمد اکبر آبادی |
ندوۃ المصنفین کو 1938ء میں عتیق الرحمن عثمانی، حامد الانصاری غازی، حفظ الرحمن سیوہاروی اور سعید احمد اکبر آبادی نے قائم کیا تھا۔[1] اصل میں قرول باغ میں قائم کیا گیا تھا، اس ادارے کو 1947ء کے فسادات کے دوران نقصان ہوا۔ اسے عتیق الرحمن عثمانی نے تقسیم ہند کے بعد قریبی جامع مسجد، دہلی کے قریبی مقام پر منتقل کر دیا۔[2]
اس ادارے نے مذہب، تاریخ، ثقافت اور الٰہیات سے متعلق مسائل پر کتابیں شائع کی ہیں۔[3] اس ادارے نے برہان شائع کیا، جو ایک مجلہ ہے، جسے شبلی اکیڈمی کے المعارف کے بعد بہترین اسلامیات مجلہ سمجھا جاتا ہے۔[4]
ندوۃ المصنفین نے 250 سے زائد کتابیں شائع کی ہیں، جن میں دہلی یونیورسٹی کے شعبۂ عربی کے سابق ہیڈ پروفیسر ڈاکٹر خورشید احمد فارق کی مرتب کردہ حضرت ابو بکر کے سرکاری خطوط، حضرت عمر کے سرکاری خطوط، حضرت عثمان غنی کے سرکاری خطوط، عہدِ فاروقی کا اقتصادی جائزہ، عہدِ عثمانی کا اقتصادی جائزہ، دورِ حیدری کا اقتصادی جائزہ، عربی لٹریچر میں قدیم ہندوستان، تاریخِ ہند پر نئی روشنی، قرونِ اولی کا ایک مدّبر اور تاریخ الردّہ بھی شامل ہیں۔[5]
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں عبد الوارث خان نے ڈاکٹریٹ کا ایک مقالہ لکھا تھا، جس کا عنوان تھا ’’ اسلامی علوم میں ندوۃ المصنفین کی خدمات: ایک مطالعہ ‘‘۔[6]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.