سوویت اور روسی چھوٹے ہتھیاروں کے طراح From Wikipedia, the free encyclopedia
میخائیل تیموفیویچ کلاشنکوف (روسی: Михаи́л Тимофе́евич Кала́шников ) روسی انجینئر اور فوجی افسر تھے جو اے کے-47 (کلاشنکوف رائفل) کے موجد کے طور پر مشہور ہیں۔ ان کا شمار دنیا کے مشہور ترین اسلحہ ڈیزائنرز میں ہوتا ہے، اور ان کی ایجاد کردہ رائفل آج بھی دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہے۔[8]
میخائیل کلاشنکوف | |
---|---|
(روسی میں: Михаил Тимофеевич Калашников) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 نومبر 1919ء [1][2][3][4] |
وفات | 23 دسمبر 2013ء (94 سال)[2][3] ایجیفسک |
وجہ وفات | پھپپھڑوں کی شریانوں میں خون کا جمنا [5] |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | سوویت اتحاد (–1991) روس (1992–) |
جماعت | اشتمالی جماعت سوویت اتحاد (1952–1991) |
تعداد اولاد | 4 |
مناصب | |
رکن سپریم سوویت برائے سودیت اتحاد | |
برسر عہدہ 1950 – 1958 | |
رکن سپریم سوویت برائے سودیت اتحاد | |
برسر عہدہ 1966 – 1989 | |
عملی زندگی | |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹر ان انجینئرنگ |
پیشہ | ڈیزائن انجینئر ، انجینئر ، موجد ، مصنف ، فوجی افسر ، سیاست دان |
مادری زبان | روسی |
پیشہ ورانہ زبان | روسی [6] |
ملازمت | کلاشنکوف کنسرن |
کارہائے نمایاں | اے۔کے 47 ، اے کے-74 ، اے کے ایم (رائفل) ، پی کے ایم (رائفل) |
عسکری خدمات | |
وفاداری | روس |
شاخ | سرخ فوج ، مسلح روسی افواج |
عہدہ | لیفٹیننٹ جنرل (1999–) میجر جنرل (1994–) کرنل (1969–) |
لڑائیاں اور جنگیں | مشرقی محاذ (روسی جنگ عظیم) |
اعزازات | |
آرڈر آف سینٹ اینڈریو (1998) آرڈر آف فرینڈشپ آف پیپلز (1982) آرڈر آف لینن (1976)[7] ہیرو آف سوشلسٹ لیبر (1976) اعزاز اکتوبر انقلاب (1974) آرڈر آف لینن (1969)[7] لینن پرائز (1964) آرڈر آف لینن (1958) ہیرو آف سوشلسٹ لیبر (1958) آرڈر آف دی ریڈ بینر آف لیبر (1957)[7] آرڈر آف ریڈ اسٹار (1949)[7] اسٹیٹ اسٹالن اعزاز، پہلی ڈگری (1949) | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
میخائیل کلاشنکوف 10 نومبر 1919 کو سوویت یونین کے علاقے التائی کرائی کے ایک چھوٹے سے گاؤں کوریا میں پیدا ہوئے[9]۔ ان کا تعلق ایک غریب کسان خاندان سے تھا اور وہ 17 بچوں میں سے ایک تھے۔ ان کے والدین کسان تھے اور ایک بڑی فیملی کی پرورش کر رہے تھے۔ 1920 کی دہائی میں سوویت حکومت کی اجتماعی زراعت (Collectivization) کی پالیسیوں کے دوران، کلاشنکوف کا خاندان زبردستی اپنے گاؤں سے نکالا گیا اور سیبیریا کے ایک دور دراز علاقے میں جلا وطن کر دیا گیا[10]۔
کلاشنکوف نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے ایک چھوٹے اسکول میں حاصل کی، جہاں انہوں نے اپنے اساتذہ سے سائنس اور میکینکس میں خصوصی دلچسپی لینا شروع کی[11]۔ وہ بچپن سے ہی مشینیں بنانے اور مرمت کرنے کے شوقین تھے، اور انہوں نے اپنے پہلے ہی اسکول کے دنوں میں مختلف چھوٹی مشینوں کے ماڈلز بنائے۔
میخائیل کلاشنکوف 1938 میں سوویت آرمی میں شامل ہوئے۔ انہیں ابتدائی طور پر ایک ٹینک مکینک کے طور پر تعینات کیا گیا تھا[12]۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران، 1941 میں بریسک محاذ پر ایک شدید جنگ میں وہ شدید زخمی ہوئے۔ اسی جنگ کے دوران، انہوں نے محسوس کیا کہ سوویت فوج کے پاس ایک مؤثر خودکار رائفل کی کمی ہے، جس سے وہ جرمن فوج کی جدید رائفلوں کا مقابلہ کر سکیں[13]۔
کلاشنکوف نے ہسپتال میں اپنی صحتیابی کے دوران ایک جدید خودکار رائفل کا تصور کیا[14]۔ اس کے بعد انہوں نے ایک ایسا ڈیزائن تیار کیا جو استعمال میں آسان، مضبوط، اور قابل اعتماد ہو۔ ان کے اس ڈیزائن کی بنیادی خاصیت اس کی سادگی تھی، جو جنگ کے سخت ترین حالات میں بھی مؤثر ثابت ہو سکتی تھی[15]۔
1947 میں، کلاشنکوف نے اے کے-47 رائفل کا پروٹوٹائپ تیار کیا، جو بعد میں سوویت فوج کے لیے معیاری خودکار رائفل بن گئی[16]۔ یہ رائفل نہ صرف سوویت یونین بلکہ دنیا بھر کی مختلف افواج، باغی گروپوں، اور جنگجو تنظیموں میں بھی مقبول ہو گئی۔ اے کے-47 کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ اس کی سادگی، سستی، اور طویل مدت تک استعمال کی صلاحیت تھی[17]۔
اے کے-47 رائفل کا استعمال دنیا بھر میں ہوا، اور اسے متعدد تنازعات اور جنگوں میں استعمال کیا گیا[18]۔ یہ رائفل نہ صرف فوجی دستوں بلکہ غیر ریاستی عناصر، جیسے باغی گروپوں اور ملیشیا، کے ہاتھوں میں بھی پہنچی۔ اے کے-47 کی آسانی سے دستیاب ہونے کی وجہ سے، یہ رائفل دنیا بھر میں تشدد اور ہلاکتوں کی علامت بن گئی[19]۔
اے کے-47 کی کامیابی کے بعد، میخائیل کلاشنکوف نے کئی دیگر اسلحہ ڈیزائن بھی تیار کیے، جن میں اے کے ایم (AKM) اور اے کے-74 (AK-74) شامل ہیں[20]۔ ان کی دیگر ایجاد کردہ ہتھیاروں میں آر پی کے (RPK) لائٹ مشین گن اور پی کے (PK) مشین گن شامل ہیں[21]۔
کلاشنکوف کو ان کی خدمات کے اعتراف میں کئی ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا۔ انہیں "ہیرو آف رشین فیڈریشن" کے اعلیٰ ترین اعزاز سے بھی نوازا گیا[22]۔ انہیں سوویت یونین اور روس دونوں کی حکومتوں نے مختلف مواقع پر اعزازات سے نوازا، جن میں آرڈر آف لینن اور آرڈر آف ریڈ بینر بھی شامل ہیں[23]۔
کلاشنکوف اپنی زندگی کے آخری سالوں میں مذہبی خیالات کی طرف مائل ہو گئے تھے۔ وہ ایک خط میں، جسے انہوں نے روسی آرتھوڈوکس چرچ کے پادری کو لکھا، اپنی ایجاد کے استعمال پر گناہ کا احساس ظاہر کرتے ہیں[24]۔ اس خط میں، کلاشنکوف نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ ان کی ایجاد کردہ رائفل کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اور انہوں نے اپنے گناہوں کی معافی مانگی[25]۔
میخائیل کلاشنکوف کی شادی ایک نرس، یکتا اینیا، سے ہوئی تھی اور ان کے چار بچے تھے[26]۔ ان کے بیٹے وکٹر کلاشنکوف بھی ایک مشہور ہتھیار ڈیزائنر ہیں، جنہوں نے اے کے-74 اور پی کے ایم مشین گن پر کام کیا[27]۔
میخائیل کلاشنکوف کا انتقال 23 دسمبر 2013 کو ازیوسک، روس میں ہوا[28]۔ ان کی وفات کے بعد، انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا، اور ان کی یاد میں کئی تقریبات منعقد کی گئیں[29]۔
میخائیل کلاشنکوف کی ایجاد، اے کے-47، ان کی سب سے بڑی میراث ہے۔ یہ رائفل دنیا بھر میں مشہور ہو گئی اور کئی دہائیوں تک فوجی دستوں اور مسلح گروہوں کے استعمال میں رہی[30]۔ ان کے نام پر کئی یادگاریں تعمیر کی گئیں، جن میں ازیوسک میں "کلاشنکوف میوزیم" بھی شامل ہے، جہاں ان کی زندگی اور کارناموں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے[31]۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.