Remove ads
From Wikipedia, the free encyclopedia
صفورہ (انگریزی: Zipporah or Tzipora ؛ /ˈzɪp.ər.ə/ or /zɪpˈɔ:r.؛ عبرانی: צִפוֹרָה) ایک خاتون کا نام ہے جس کا ذکر بائبل کی کتاب خروج باب 2 آئت 18 میں ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ صفورہ موسیٰ کی بیوی ہے۔ صفورہ نامی خاتون رعوایل/یترو (شعیب) کی بیٹیوں میں سے ایک تھی۔
عہدنامہ قدیم یا عبرانی بائبل میں مذکور ہے کہ صفورہ یترو کی سات بیٹیوں میں سے ایک تھی۔ یترو جو ایک قینی چرواہا ہونے کے ساتھ ساتھ مدین[1] کا کا ہن بھی تھا۔ کتاب خروج میں یترو کو رعوایل [2] اور باب قضاۃ [3] میں حباب [4] کے نام سے بھی پکارا گیا ہے۔ [5] کتاب گنتی میں حباب کو یترو کا بیٹا یعنی موسیٰ کا سالا بھی کہاگیا ہے۔ جب بنی اسرائیلی یا عبرانی مصر میں مقید تھے تب موسی ٰ نے ایک مصری کو اس بنا پر قتل کر دیاتھا کہ وہ ایک عبرانی کو مار رہاتھا۔ مصری قانون کے مطابق فرعون موسیٰ کو بطور قاتل سزائے موت دیتا۔ لیکن موسیٰ مصر سے فرار ہوکر مدین آگیا۔ وہ وہاں ایک کنویں کے قریب ٹھہرا کہ اتنے میں رعوایل کی بیٹیوں کی کنویں پر آمد ہوئی تاکہ وہ اپنے والد کے ریوڑ کو پانی پلائیں، لیکن دوسرے چرواہوں نے ان کو پانی نہ بھرنے دیا۔ موسیٰ نے یہ سب دیکھا تو اس نے لڑکیوں کی مدد کی اور ان کے والد کے ریوڑ کو پانی پلایا۔
شعیب جیائی نے کہا کہ ان لڑکیوں کے نام صفورہ اور لَیّا تھے۔ ابن اسحاق نے صفورہ اور شرقا لکھا ہے۔ بعض نے کہا : بڑی صفراء اور چھوٹی صفیراء تھی۔ وہب بن منبہ نے کہا کہ بڑی لڑکی کا موسیٰ سے نکاح کرایا تھا۔ اکثر اہل علم نے کہا : چھوٹی سے نکاح کر لیا تھا جس کا نام صفورہ تھا‘ یہی لڑکی موسیٰ کو بلانے گئی تھی۔ بزار اور طبرانی نے حضرت انس کی روایت سے بھی یہی نقل کیا ہے۔ بغوی نے لکھا ہے کہ حضرت ابوذر کی مرفوع روایت ہے یعنی رسول ﷲ نے فرمایا : اگر تم سے دریافت کیا جائے کہ موسیٰ کا نکاح کس لڑکی سے کرایا تھا تو تم کہہ دینا چھوٹی سے کرایا تھا‘ وہی موسیٰ کے پاس آئی تھی اور اسی نے کہا تھا یٰٓاَبَتِ اسْتَاْجِرْہُ حضرت موسیٰ نے چھوٹی سے ہی نکاح کیا تھا۔[8]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.