برطانوی 100 گیندوں کا ٹورنامنٹ From Wikipedia, the free encyclopedia
دی ہنڈریڈ ایک پیشہ ور فرنچائز 100 گیندوں کا کرکٹ ٹورنامنٹ ہے جس میں مَردوں کی آٹھ اور خواتین کی آٹھ ٹیمیں شامل ہیں جو انگلستان اور ویلز کے بڑے شہروں میں واقع ہیں۔ یہ ٹورنامنٹ انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ (ECB) کے زیر انتظام ہے اور یہ پہلی بار جولائی اور اگست 2021ء میں منعقد ہوا۔
فائل:The Hundred Logo.png باضابطہ لوگو | |
ممالک | |
---|---|
منتطم | انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ |
فارمیٹ | 100 گیندوں کی کرکٹ |
پہلی بار | 2021 |
تازہ ترین | 2022 |
فارمیٹ | راؤنڈ روبن لیگ اور پلے آف |
ٹیموں کی تعداد | 8 (مَردوں کی) 8 (خواتین کی) |
موجودہ فاتح | ٹرینٹ راکٹس (مَردوں میں) (پہلا ٹائٹل) اوول انونسیبلز (خواتین) (دوسرا ٹائٹل) |
زیادہ کامیاب | ساؤدرن بریو ٹرینٹ راکٹس (مَردوں میں) (دونوں ایک مرتبہ) اوول انونسیبلز (خواتین) (دو مرتبہ) |
فارمیٹ اس امید کے ساتھ ایجاد کیا گیا تھا کہ ہر میچ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہے گا۔[1] تقریباً تمام میچز ایک ہی دن ایک ہی مقام پر بیک ٹو بیک ڈبل ہیڈرز کے طور پر ہوتے ہیں۔ ایک ٹکٹ مَردوں اور خواتین دونوں کے میچز تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ مردوں کی تنخواہ خواتین کے مقابلے چار گنا زیادہ ہے لیکن ٹورنامنٹ کی انعامی رقم برابر ہے۔[2][3][4]
انڈین پریمیئر لیگ سے ملتا جلتا ایک نیا شہر پر مبنی ٹوئنٹی20 کرکٹ ٹورنامنٹ پہلی بار انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ (ECB) نے ستمبر 2016 میں تجویز کیا تھا۔ 18 فرسٹ کلاس کاؤنٹیز، پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (PCA) اور میریلیبون کرکٹ کلب (MCC) کے درمیان ابتدائی بات چیت کے بعد انھوں نے ٹورنامنٹ کو شروع کرنے کے حق میں 16–3 سے ووٹ دیا۔[5] 26 اپریل 2017 کو انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ کے اراکین نے نئے ٹورنامنٹ کو آگے بڑھانے کے لیے 38–3 سے ووٹ دیا۔[6]
مقابلے کو قائم شدہ ٹوئنٹی 20 فارمیٹ سے بالکل نئی قسم کی کرکٹ میں تبدیل کرنے کا خیال سب سے پہلے انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف کمرشل آفیسر سنجے پٹیل نے اکتوبر 2017 میں سینئر کرکٹ حکام کے ساتھ ایک نجی میٹنگ میں پیش کیا تھا۔ انھوں نے دلیل دی کہ 100 گیندوں کے فارمیٹ سے نئے سامعین کے لیے یہ سمجھنا آسان ہو گا کہ ٹورنامنٹ انھیں اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہے۔[7]
انگلستان کی سابق کھلاڑی اور ناردرن سپر چارجرز کی ہیڈ کوچ ڈینیئل ہیزل نے کہا کہ ٹورنامنٹ خواتین کے علاقائی کرکٹ ڈھانچے میں سرمایہ کاری میں مدد کرے گا اور یہ ٹورنامنٹ گھریلو کھلاڑیوں کے لیے سیکھنے کا ایک اہم تجربہ ہوگا۔[8]
کورونا وائرس کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں ایک سال کی تاخیر ہوئی۔[9]
100 گیندوں کی کرکٹ محدود اوور کرکٹ کی ایک شکل ہے جو دو ٹیموں کے درمیان کھیلی جاتی ہے جس میں ہر ایک اننگز 100 گیندوں پر مشتمل ہوتی ہے۔[10]
میچ کا فارمیٹ یہ ہوتا ہے:
شہر پر مبنی آٹھ ٹیمیں موسم گرما کی تعطیلات کے دوران مقابلہ کرتی ہیں۔ مردوں اور خواتین کے تمام میچز ایک ہی دن ایک ہی گراؤنڈ پر ہوتے ہیں۔ لیگ میں مجموعی طور پر 32 میچز ہوتے ہیں۔ ہر ٹیم چار ہوم میچز کھیلے اور چار اوے میچز کھیلے گی۔ ان میں ہر دوسری ٹیم کے خلاف ایک میچ اور پھر اپنے قریبی علاقائی حریفوں کے خلاف دوسرا بونس میچ شامل ہوگا۔[15]
جو ٹیم بالآخر مردوں اور خواتین کی لیگ میں سرفہرست ہوتی ہے وہ سیدھی فائنل میں پہنچ جاتی ہے۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیمیں ایلیمینیٹر (یا سیمی فائنل) میں مقابلہ کریں گی اور فاتح فائنل میں پہنچ جائے گا۔[16]
آٹھ ٹیموں کی تصدیق ہونے سے پہلے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ وہ طویل عرصے سے قائم کاؤنٹی ٹیموں سے ایک الگ شناخت رکھیں گی اور ان کے نام شہروں، کاؤنٹیوں یا مقامات کے نام پر نہیں رکھے جائیں گے۔[17][18] تاہم مئی 2019 میں ٹیموں کے یہ نام سامنے آئے:[19]
ٹیم کا نام | ہوم گراؤنڈ | کاؤنٹیز کی نمائندگی | مَردوں کا کپتان | خواتین کی کپتان | |
---|---|---|---|---|---|
برمنگھم فونکس | ایجبیسٹن (برمنگھم، مغربی مڈلینڈز) | واروکشائر، وورسٹر | معین علی | ایمی جونز | |
لندن سپرٹ | لارڈز (سینٹ جونز وڈ، گریٹر لندن) | ایسیکس، مڈل سیکس، نارتھمپٹن شائر | ڈین لارنس[20] | ہیتھر نائیٹ | |
مانچسٹر اوریجنلز | اولڈ ٹریفرڈ (سٹریٹ فورڈ، مانچسٹر عظمی) | لنکا شائر | جوس بٹلر | خالی | |
ناردرن سپر چارجرز | ہیڈنگلے (لیڈز، مغربی یارکشائر) | ڈرہم، یارکشائر | خالی | ایلس ڈیوڈسن رچرڈز | |
اوول انونسیبلز | دی اوول (کیننگٹن، گریٹر لندن) | کینٹ، سرے | سیم بلنگز | ڈین وین نیکرک | |
ساؤدرن بریو | روز باؤل (ساؤتھمپٹن، ہیمپشائر) | ہیمپشائر، سسیکس | جیمز ونس | انیا شروبسول | |
ٹرینٹ راکٹس | ٹرینٹ برج (ویسٹ برج فورڈ، ناٹنگھمشائر) | ڈربی شائر، لیسٹر شائر، ناٹنگھم شائر | لیوس گریگوری | نیٹ سائور-برنٹ | |
ویلش فائر | صوفیہ گارڈنز (کارڈف، جنوبی گلامورگن) | گلیمورگن، گلوسٹر شائر، سمرسیٹ | خالی | ٹامی بیومونٹ |
ہر مرد اور خواتین ٹیم 15 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے جن میں زیادہ سے زیادہ چار غیر ملکی کھلاڑی ہو سکتے ہیں۔ دیگر فرنچائز لیگز کی طرح عام طور پر ایک ڈرافٹ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو سائن کیا جاتا ہے۔ دی ہنڈریڈ میں مقابلہ کرنے والی ہر ٹیم میں کم از کم ایک انگلستان ٹیم کے کھلاڑی کو سائن کیا جاتا ہے۔[21]
دی ہنڈریڈ کے خواتین کے فائنلز کی فہرست:
سیزن | تاریخ | میدان | مقام | فاتح | نتیجہ | رنر اپ |
---|---|---|---|---|---|---|
2021 | 21 اگست | لارڈز | لندن | اوول انونسیبلز | 48 رنز سے جیت گئی | ساؤدرن بریو |
2022 | 3 ستمبر | اوول انونسیبلز | 5 وکٹوں سے جیت گئی | ساؤدرن بریو |
دی ہنڈریڈ کے مردوں کے فائنلز کی فہرست:
سیزن | تاریخ | میدان | مقام | فاتح | نتیجہ | رنر اپ |
---|---|---|---|---|---|---|
2021 | 21 اگست | لارڈز | لندن | ساؤدرن بریو | 32 رنز سے جیت گئے | برمنگھم فونکس |
2022 | 3 ستمبر | ٹرینٹ راکٹس | 2 وکٹوں سے جیت گئے | مانچسٹر اوریجنلز |
تمام میچز سکائی سپورٹس کے ذریعے ٹیلی ویژن پر دکھائے جاتے ہیں۔ بی بی سی سپورٹس مردوں کے 10 اور خواتین کے 8 میچز مفت نشر کرتا ہے۔[17][6]
جرمنی میں سکائی سپورٹس (جرمنی) نے ابتدائی ٹورنامنٹ کو اپنی ویب گاہ پر نشر کیا۔ انھوں نے سکائی سپورٹس (برطانیہ) سے سگنل استعمال کیا۔[22]
فین کوڈ نے بھارت کے لیے چار سالہ خصوصی نشریاتی حقوق حاصل کیے ہیں۔[23]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.