پاکستانی ماہر تعلیم، مفسر اور مصنف From Wikipedia, the free encyclopedia
ڈاکٹر سید حامد حسن بلگرامی تفسیر فیوض القرآن کے مصنف اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے رئیس الجامعہ تھے۔
حامد حسن بلگرامی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1908ء بلگرام |
تاریخ وفات | 28 جنوری 2001ء (92–93 سال) |
مدفن | پاپوش نگر قبرستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | الہ آباد یونیورسٹی |
پیشہ | مصنف ، مفسر قرآن |
ملازمت | اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ، جامعہ لندن ، جامعہ ملک عبد العزیز |
کارہائے نمایاں | فیوض القرآن |
درستی - ترمیم |
حامد حسن بلگرامی بن سید محمود حسن بلگرامی 2 اگست 1908ء بمطابق 1326ھ کو بھار ت کے علاقہ بلگرام الہ آباد(اُترپردیش)، بھارت میں پیدا ہوئے۔ وطن کی نسبت نام کا جزو بن گئی۔ آپ خاندانی طور پر زیدی واسطی سادات خاندان سے متعلق تھے۔[1]
ابتدائی عمر میں والدین کا سایہ شفقت سر سے اٹھ گیا۔ یتیمی کے عالم یں تعلیم کے سفر کا آغاز کیا۔ الہ آباد یونیورسٹی (بھارت) سے بی اے اور ایم اے (اردو) کیا اس کے بعد اسی درسگاہ سے اردو میں علامہ اقبال پر مقالہ لکھ کر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ علما و مشائخ اہل سنت سے استفادہ اور مطالعہ کو تاحیات جاری رکھا اور جامعہ بہاولپور میں بھی علما کی صحبت سے بہت کچھ حاصل کیا۔
1937ء کو بھارت کی نامور درسگاہ دون پبلک اسکول ڈیرہ دون سے اپنی ملازمت کا آغاز کیا۔ اس اسکول میں وہ واحد مسلمان استاد تھے۔ 1948ء کو پاکستان منتقل ہو گئے اور کچھ ہی روز قیام کے بعد اسی سال لندن یونیورسٹی (برطانیہ) میں پاکستان کی زبان تہذیب اور کلچر کے لیکچرار مقرر ہوئے اور پانچ سال کے بعد 1953ء میں وطن واپس آئے۔
1960ء تک حکومت پاکستان کے تحت مرکزی پلاننگ بورڈ میں پہلے ڈپٹی چیف اور پھر سربارہ تعلیمات کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
1960ء کو ہی محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے ائمہ و خطباء مساجد کی تربیت کے لیے ’’علما اکیڈمی‘‘ کا قیام عمل میں آیا، جس میں آپ کو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔ اس کے بعد فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان نے بہاولپور کی ’’جامعہ عباسیہ‘‘ کا نام ختم کرکے ’’اسلامیہ یونیورسٹی‘‘ نام تجویز کیا اور آپ نے وہاں پانچ سال تک وائس چانسلر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اس دورمیں جامعہ اسلامیہ میں سید احمد سعید کاظمی کو ’’شیخ الحدیث‘‘ اورمحمد ہاشم فاضل شمسی کو ’’شیخ تصوف و اخلاق‘‘ مقرر کیا گیا،ڈاکٹر بلگرامی نے دونوں بزرگوں سے خوب استفادہ کیا۔
بہاولپور سے واپسی پر مختلف تعلیمی اور تالیفی سرگرمیاں رہیں ڈیڑھ برس ملک عبد العزیز یونیورسٹی جدہ میں اسلامی تعلیمات کے متعلق پروفیسر رہے۔ اس کے بعد کچھ عرصہ مرکز تعلیمات اسلامی کے مشیر کی حیثیت سے کام کیا ۔
سلسلہ چشتیہ کے نامور صوفی بزرگ بابا عبید اللہ خان درانی سے بیعت ہوئے۔ بابا درانی، بابا تاج الدین ناگپوری اور ان کے خلیفہ بابا قادر اولیاء سے صحبت یافتہ و فیض یافتہ تھے ۔
انگریزی اور اردو میں بہت سی کتب آپ کی تالیف ہیں:
ڈاکٹر حامد حسن بلگرامی 28 جنوری، 2001 بمطابق 2، ذیقعدہ 1421ھ بروز اتوار کراچی میں 92 سال کی عمر میں انتقال کیا پاپوش نگر قبرستان ناظم آباد کراچی میں آخری آرام گاہ ہے۔[2]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.