جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2019ء-2020ء
From Wikipedia, the free encyclopedia
جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم نے ستمبر اور اکتوبر 2019ء میں 3 ٹیسٹ اور 3 ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا۔ ٹیسٹ سیریز افتتاحی آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپین شپ 2019ء-2021ء کا حصہ بنی۔ [1] [2]
جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2019ء-2020ء | |||||
![]() |
![]() | ||||
تاریخ | 15 ستمبر 2019ء – 18 مارچ 2020ء | ||||
کپتان | وراٹ کوہلی | فاف ڈو پلیسس (ٹیسٹ) کوئنٹن ڈی کاک (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | روہت شرما (529) | ڈین ایلگر (232) | |||
زیادہ وکٹیں | روی چندرن ایشون (15) | کاگیسو ربادا (7) | |||
بہترین کھلاڑی | روہت شرما (بھارت) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 3 میچوں کی سیریز 0–0 سے برابر | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 3 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | وراٹ کوہلی (81) | کوئنٹن ڈی کاک (131) | |||
زیادہ وکٹیں | دیپک چاہر (2) ہاردیک پانڈیا (2) |
عماد فارچیون (3) کاگیسو ربادا (3) | |||
بہترین کھلاڑی | کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقا) |
اگست 2019ء میں، کرکٹ جنوبی افریقا نے اس بات کی تصدیق کی کہ فاف ڈو پلیسس اس دورے کے لیے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے، [3] کوئنٹن ڈی کاک کو T20I ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا ہے۔ [4] اسی مہینے کے بعد، جھارکھنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کی درخواست کے مطابق، رانچی میں اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں درگا پوجا کی تقریبات کی وجہ سے، کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز (CoA) نے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کے مقامات کو تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔ [5] پونے، جو اصل میں تیسرے ٹیسٹ کی میزبانی کرنے والا تھا، نے دوسرے ٹیسٹ کی میزبانی کی، تیسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی رانچی نے کی۔ [6]
تین میچوں کی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز 1-1 سے ڈرا ہو گئی، پہلا میچ ختم ہونے کے بعد۔ [7] ٹیسٹ سیریز میں، ہندوستان نے پہلے دو میچ جیت کر 2-0 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کی۔ [8] یہ گھر پر بھارت کی مسلسل گیارہویں سیریز جیت تھی، جس نے ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کے لیے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ [9] بھارت نے آخری ٹیسٹ اننگز اور 202 رنز سے جیت کر سیریز 3-0 سے جیت لی۔ [10] یہ جنوبی افریقا کے خلاف دو طرفہ ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کا پہلا وائٹ واش تھا۔ [11] جنوبی افریقا نے آخری دو ٹیسٹ ایک اننگز سے ہارے۔ آخری بار وہ مسلسل ٹیسٹ میچوں میں اننگز کے فرق سے ہارے تھے 1935-36ء میں آسٹریلیا کے دورے کے دوران۔ [12]
جنوبی افریقا مارچ 2020ء میں تین ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے ہندوستان واپس آیا۔ [13] 6 مارچ 2020ء کو، کرکٹ جنوبی افریقا نے اعلان کیا کہ ون ڈے میچوں کے لیے بھارت کا دورہ کووڈ-19 وبائی امراض کے باوجود جاری رہے گا۔ [14] [15] پہلے ون ڈے کے بعد، جو بارش کی وجہ سے بغیر کسی کھیل کے منسوخ کر دیا گیا تھا، [16] بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے تصدیق کی کہ کورونا وائرس کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش میں باقی دو ون ڈے بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں [17] [18] تاہم، 13 مارچ 2020ء کو، بقیہ دو ون ڈے میچز منسوخ کر دیے گئے۔ [19] [20]
شریک دستے
ٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | |||
---|---|---|---|---|---|
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
اس دورے سے پہلے روڈی سیکنڈ انجری کی وجہ سے جنوبی افریقا کے ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہو گئے۔ [27] ان کی جگہ ہینرک کلاسن نے لی تھی۔ [28] جے جے سمٹس کو بھی فٹنس کے خدشات کی وجہ سے جنوبی افریقا کے T20I اسکواڈ سے باہر کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ جارج لنڈے کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [29] جسپریت بمراہ اسٹریس فریکچر کی وجہ سے ہندوستان کے ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہو گئے تھے، ان کی جگہ امیش یادیو کو شامل کیا گیا تھا۔ [30] تیسرے اور آخری ٹیسٹ سے قبل، کیشو مہاراج کندھے کی انجری کے باعث جنوبی افریقا کے سکواڈ سے باہر ہو گئے تھے اور ان کی جگہ جارج لنڈے کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [31] شہباز ندیم کو کلدیپ یادیو کے کور کے طور پر تیسرے ٹیسٹ کے لیے ہندوستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [32] ون ڈے سیریز سے قبل، جانیمان مالان کو جنوبی افریقا کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [33]
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ب |
||
- ٹاس نہیں ہوا۔
- بارش کی وجہ سے کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ب |
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ٹیمبا باوما, عماد فارچیون اور اینریچ نورٹج (جنوبی افریقا) سبھی نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- کوئنٹن ڈی کاک نے پہلی بار ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں جنوبی افریقا کی کپتانی کی۔[34]
تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ب |
||
ٹیسٹ سیریز
پہلا ٹیسٹ
2–6 اکتوبر 2019ء سکور کارڈ |
ب |
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے پہلے دن چائے کے بعد کوئی کھیل نہیں ہو سکا۔
- سینوران متھوسامی (جنوبی افریقا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- ماینک اگروال (بھارت) اپنی پہلی سنچری بنائی جسے انھوں نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی ڈبل سنچری میں تبدیل کیا۔[36][37]
- رویندرجدیجا (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی 200 ویں وکٹ حاصل کی۔[38]
- روی چندرن ایشون (بھارت) ٹیسٹ (66) میں 350 وکٹیں لینے والے میچوں کے لحاظ سے مشترکہ طور پر سب سے تیز گیند باز بن گئے۔[39]
- ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: بھارت 40, جنوبی افریقا 0۔
دوسرا ٹیسٹ
ب |
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اینریچ نورٹج (جنوبی افریقا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- کیشو مہاراج (جنوبی افریقا) نے ٹیسٹ میں اپنی 100ویں وکٹ حاصل کی۔[40]
- وراٹ کوہلی نے 50ویں بار ٹیسٹ میں ہندوستان کی کپتانی کی۔[41]
- وراٹ کوہلی نے ٹیسٹ میں اپنے 7000 رنز بھی مکمل کیے اور ٹیسٹ میں 7 ڈبل سنچریاں بنانے والے ہندوستان کے پہلے بلے باز بن گئے۔[42][43]
- اس میچ کے نتیجے میں بھارت نے فریڈم ٹرافی دوبارہ حاصل کر لی۔[44]
- ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: بھارت 40, جنوبی افریقا 0۔
تیسرا ٹیسٹ
ب |
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- 1 اور 2 دن خراب روشنی کی وجہ سے بالترتیب 32 اوور اور 34 اوور ضائع ہو گئے۔
- شہباز ندیم (بھارت), ہینرک کلاسن اور جارج لنڈے (جنوبی افریقا) سب نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- روہت شرما (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنے 2000 رنز اور پہلی ڈبل سنچری مکمل کی۔[45][46]
- میچ کی دوسری اننگز میں تھیونس ڈی بروئن نے ڈین ایلگر کی جگہ جنوبی افریقا کے اسکواڈ میں کنکشن متبادل کے طور پر شامل کیا۔[47]
- ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: بھارت 40, جنوبی افریقا 0۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
پہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ب |
||
- ٹاس نہیں ہوا۔
- بارش کی وجہ سے کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
حوالہ جات
Wikiwand - on
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.