From Wikipedia, the free encyclopedia
یہ فہرست ان بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑیوں کی ایک فہرست ہے جنھوں نے کھیل کے تمام طرز میں سنچریاں اسکور کی ہیں۔ یہ ایک غیر معمولی اعزاز ہوتا ہے کہ کسی کرکٹ کھلاڑی کے بلے سے تمام طرز کرکٹ میں سنچریاں سکور ہوئی ہوں اسی لیے ابھی تک محض 23 کھلاڑی ہی یہ کارہائے نمایاں انجام دے سکے ہیں ٹیسٹ کرکٹ کا کھیل 1877ء سے جاری ہے جبکہ ایک روزہ کرکٹ 72-1971ء میں متعارف ہوا اور ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی 2005ء سے ہمارے سامنے ہے اس لیے یہ پورے وثوق اور یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ 1970ء کی دہائی سے قبل ایسے عظیم کرکٹ کھلاڑی گذر چکے ہیں جن کو اگر اس طرز کرکٹ میں موقع ملا ہوتا تو وہ ضرور اس کارنامے کو انجام دیتے۔
چابی | تفصیل |
---|---|
* | اس کا مطلب ہے کہ بلے باز ناٹ آؤٹ رہا |
† | اشارہ کرتا ہے کہ کھلاڑی اب بھی ایک فعال بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 25 اپریل 2023ء
ترتیب | کھلاڑی | مدت | ٹیم | پہلی ٹیسٹ سنچری | پہلی ایک روزہ سنچری | پہلی ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی سنچری | ٹیسٹ کل | ایک روزہ ٹوٹل | ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی ٹوٹل |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | کرس گیل[1] | 1999–2021 | ویسٹ انڈیز | 175 بمقابلہ زمبابوے, جولائی 2001ء | 152 بمقابلہ کینیا, اگست 2001ء | 117 بمقابلہ جنوبی افریقا, ستمبر 2007ء | 15 | 25 | 2 |
2 | برینڈن میکولم[2] | 2002–2016 | نیوزی لینڈ | 143 بمقابلہ بنگلادیش, اکتوبر 2004ء | 166 بمقابلہ آئرلینڈ, جولائی 2008ء | 116* بمقابلہ آسٹریلیا, فروری 2010ء | 12 | 5 | 2 |
3 | مہیلا جے وردھنے[3] | 1997–2015 | سری لنکا | 167 بمقابلہ نیوزی لینڈ, جون 1998ء | 120 بمقابلہ انگلینڈ, جنوری 1999ء | 100 بمقابلہ زمبابوے, مئی 2010ء | 34 | 19 | 1 |
4 | سریش رائنا[4] | 2005–2018 | بھارت | 120 بمقابلہ سری لنکا, جولائی 2010ء | 101 بمقابلہ ہانگ کانگ, جون 2008ء | 101 بمقابلہ جنوبی افریقا, مئی 2010ء | 1 | 5 | 1 |
5 | تلکارتنے دلشان[5] | 1999–2016 | سری لنکا | 163* بمقابلہ زمبابوے, نومبر 1999ء | 117* بمقابلہ نیدرلینڈز,جولائی 2006ء | 104* بمقابلہ آسٹریلیا, اگست 2011ء | 16 | 22 | 1 |
6 | مارٹن گپٹل[6] † | 2009–2022 | نیوزی لینڈ | 189 بمقابلہ بنگلادیش, فروری 2010ء | 122* بمقابلہ ویسٹ انڈیز, جنوری 2009ء | 101* بمقابلہ جنوبی افریقا, دسمبر 2012ء | 3 | 16 | 2 |
7 | احمد شہزاد[7] | 2009–2019 | پاکستان | 147 بمقابلہ سری لنکا, جنوری 2014ء | 115 بمقابلہ نیوزی لینڈ, فروری 2011ء | 111* بمقابلہ بنگلادیش, مارچ 2014ء | 3 | 6 | 1 |
8 | فاف ڈو پلیسس[8] | 2011–2021 | جنوبی افریقا | 110* بمقابلہ آسٹریلیا, نومبر 2012ء | 106 بمقابلہ آسٹریلیا, اگست 2014ء | 119 بمقابلہ ویسٹ انڈیز, جنوری 2015ء | 10 | 12 | 1 |
9 | روہت شرما[9] † | 2007–2022 | بھارت | 177 بمقابلہ ویسٹ انڈیز, نومبر 2013ء | 114 بمقابلہ زمبابوے, مئی 2010ء | 106 بمقابلہ جنوبی افریقا, اکتوبر 2015ء | 8 | 29 | 4 |
10 | شین واٹسن[10] | 2002–2016 | آسٹریلیا | 120* بمقابلہ پاکستان, دسمبر 2009ء | 126 بمقابلہ ویسٹ انڈیز, جون 2008ء | 124* بمقابلہ بھارت, جنوری 2016ء | 4 | 9 | 1 |
11 | تمیم اقبال[11] † | 2007–2022 | بنگلادیش | 128 بمقابلہ ویسٹ انڈیز, جولائی 2009ء | 129 بمقابلہ آئرلینڈ, مارچ 2008ء | 103* بمقابلہ سلطنت عمان, مارچ 2016ء | 9 | 14 | 1 |
12 | کے ایل راہول[12] † | 2014-2022 | بھارت | 110 بمقابلہ آسٹریلیا, جنوری 2015ء | 100* بمقابلہ زمبابوے, جون 2016ء | 110* بمقابلہ ویسٹ انڈیز, اگست 2016ء | 7 | 5 | 2 |
13 | گلین میکسویل[13] † | 2012–2022 | آسٹریلیا | 104 بمقابلہ بھارت, مارچ 2017ء | 102 بمقابلہ سری لنکا, مارچ 2015ء | 145* بمقابلہ سری لنکا, ستمبر 2016ء | 1 | 2 | 3 |
14 | کیون او برائن[14] † | 2006–2021 | آئرلینڈ | 118 بمقابلہ پاکستان, مئی 2018 | 142 بمقابلہ کینیا, فروری 2007 | 124 بمقابلہ ہانگ کانگ, اکتوبر 2019 | 1 | 2 | 1 |
15 | ڈیوڈ وارنر[15] † | 2009–2022 | آسٹریلیا | 123* بمقابلہ نیوزی لینڈ, دسمبر 2011[16] | 163 بمقابلہ سری لنکا, مارچ 2012[17] | 100* بمقابلہ سری لنکا, اکتوبر 2019[18] | 24 | 18 | 1 |
16 | محمد رضوان[19] † | 2015–2022 | پاکستان | 115* بمقابلہ جنوبی افریقا, فروری 2021[20] | 115 بمقابلہ آسٹریلیا, مارچ 2019[21] | 104* بمقابلہ جنوبی افریقا, فروری 2021[22] | 2 | 2 | 1 |
17 | بابر اعظم[23] † | 2015–2022 | پاکستان | 127* بمقابلہ نیوزی لینڈ, نومبر 2018[24] | 120 بمقابلہ ویسٹ انڈیز, ستمبر 2016[25] | 122 بمقابلہ جنوبی افریقا, اپریل 2021[26] | 6 | 17 | 1 |
18 | جوس بٹلر[27] † | 2011–2022 | انگلینڈ | 106 بمقابلہ بھارت, اگست 2018[28] | 121 بمقابلہ سری لنکا, مئی 2014[29] | 101* بمقابلہ سری لنکا, نومبر 2021[30] | 2 | 10 | 1 |
19 | ڈیوڈ میلان[31] † | 2017–2022 | انگلینڈ | 140 بمقابلہ آسٹریلیا, دسمبر 2017[32] | 125 بمقابلہ نیدرلینڈز, جون 2022[33] | 103* بمقابلہ نیوزی لینڈ, نومبر 2019[34] | 1 | 1 | 1 |
20 | ویرات کوہلی[35] † | 2008–present | بھارت | 116 بمقابلہ آسٹریلیا، جنوری 2012 | 107 بمقابلہ سری لنکا، دسمبر 2009 | 122* بمقابلہ افغانستان، ستمبر 2022 | 28 | 46 | 1 |
21 | شبمن گل[36] † | 2019–تاحال | بھارت | 110 بمقابلہ بنگلادیش، دسمبر 2022 | 130 بمقابلہ زمبابوے، اگست 2022 | 126* بمقابلہ نیوزی لینڈ، فروری 2023 | 2 | 4 | 1 |
22 | کوئنٹن ڈی کاک[37] † | 2012–تاحال | جنوبی افریقا | 129* بمقابلہ انگلینڈ، جنوری 2016 | 112 بمقابلہ پاکستان، نومبر 2013 | 100 بمقابلہ ویسٹ انڈیز، مارچ 2023 | 6 | 17 | 1 |
23 | پال سٹرلنگ[38] † | 2018–تاحال | آئرلینڈ | 103 بمقابلہ سری لنکا, اپریل 2023 | 112 بمقابلہ کینیڈا, ستمبر 2010 | 115* بمقابلہ زمبابوے, ستمبر 2021 | 1 | 13 | 1 |
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 1 جولائی 2024ء
ترتیب | کھلاڑی | مدت | ٹیم | پہلی ٹیسٹ سنچری | پہلی ایک روزہ سنچری | پہلی ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی سنچری | خواتین کے ٹیسٹ کا کل | خواتین کا ون ڈے کل | خواتین کا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی ٹوٹل |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | ہیتھر نائیٹ[39] | 2010-2023 | انگلینڈ | 157 بمقابلہ آسٹریلیا, اگست 2013ء[40] | 106 بمقابلہ پاکستان, جون 2017ء[41] | 108* بمقابلہ تھائی لینڈ, فروری 2020ء[42] | 2 | 2 | 1 |
2 | ٹامی بیومونٹ | 2009-2023 | انگلینڈ | 208 بمقابلہ آسٹریلیا جون 2023 | 104 بمقابلہ پاکستان جون 2016 | 116 بمقابلہ جنوبی افریقہ جون 2018 | 1 | 9 | 1 |
3 | لورا ولوارٹ | 2016-2024 | جنوبی افریقا | 122 بمقابلہ بھارت, جولائی 2024 | 105 بمقابلہ آئرلینڈ, اگست 2016 | 102 بمقابلہ سری لنکا, مارچ 2024 | 1 | 8 | 1 |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.