From Wikipedia, the free encyclopedia
ابن عساکر – ابو القاسم علی بن الحسن بن ہبۃ اللہ بن عساکر الدمشقی (پیدائش: 13 ستمبر 1105ء — وفات: 24 جنوری 1176ء) بارہویں صدی کے عظیم مسلم مؤرخ، محدث تھے۔ علامہ ابن عساکر کی وجہ شہرت دمشق کی ضخیم تاریخ تاریخ دمشق ہے جو 80 جلدوں میں تصنیف کی گئی ہے۔ان کا شمار شام کے مستند شافعی فقہا و محدثین میں ہوتا ہے۔
امام | |
---|---|
ابن عساکر | |
(عربی میں: علي بن الحسن بن هبة الله بن عساكر الدمشقي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 ستمبر 1105ء دمشق |
وفات | 25 جنوری 1176ء (71 سال) دمشق |
مدفن | باب صغیر |
اولاد | قاسم بن عساکر |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مدرسہ نظامیہ (بغداد) |
استاذ | خواجہ یوسف ہمدانی ، ابونجیب سهروردی ، علی بن عبد الرحمن صوری ، کافور صوری |
تلمیذ خاص | ابو سعد سمعانی ، قاسم بن عساکر |
پیشہ | محدث ، فقیہ ، مورخ ، الٰہیات دان |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | تاریخ ، علم حدیث ، اشعری |
کارہائے نمایاں | تاریخ دمشق ، تبیین کذب مفتری |
درستی - ترمیم |
ابن عساکر کی پیدائش یکم محرم الحرام 499ھ مطابق 13 ستمبر 1105ء کو دمشق میں ہوئی۔
ابن عساکر نے اپنے آپ کو علم میں مشغول کیا اور آپ نے اس کو اپنا مقصد بنایا ۔ جس سے کوئی چیز اس کی توجہ ہٹانے کا ذریعہ نہیں بنی اور نہ ہی آپ نے اسے اپنی طرف سے اس میں کوتاہی کا موقع دیا تو خدا نے اسے بہت ساری تحریروں سے نوازا، جو کہ اب تک گونج رہی ہے، اور سائنس نے اسلام کی تاریخ میں سب سے آگے کا مقام حاصل کیا۔ اپنی تعلیم کے دوران، ابن عساکر نے بہت سے کام کیے کتب تالیف کیں ، لیکن ان میں سے ایک اس کا دل تھا، اور آپ کا سابقہ جوش اس کی طرف تھا جب سے اپ نے علم حاصل کرنے کی طرف متوجہ کیا، آپ شہرہ آفاق عظیم کتاب "تاریخ دمشق" ہے۔ جو شہروں کی تاریخ میں لکھنے کا نمونہ بن گیا، طریقہ کار اور تنظیم کے اعتبار سے آپ نے بہت سے مصنفین کی پیروی کی۔
ابن عساکر کی مطبوع کتب درج ذیل ہیں:[1][2]
ابن عساکر اپنے آخری ایام میں یہ اشعار پڑھا کرتے تھے : ’’ بڑھاپا آگیا، موت کی مصیبت نازل ہونے والی ہے۔ اے نفس! تُو ہلاک ہوجائے، تُو نے مجھے ہمیشہ دھوکے میں رکھا۔ کاش ! مجھے معلوم ہوتا کہ میں کن لوگوں میں ہوں گا اور اللہ تعالیٰ نے میرے لیے کیا پسند کیا ہے؟‘‘۔ ابن عساکر کی وفات بروز ہفتہ 11 رجب 571ھ مطابق 24 جنوری 1176ء کو دمشق میں ہوئی۔ شیخ قطب الدین نیشاپوری نے نمازِ جنازہ پڑھائی اور سلطان صلاح الدین ایوبی نے بطورِ خاص نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔آپ کی تدفین دمشق کے تاریخی قبرستان باب صغیر میں کی گئی۔[3]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.