![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/4/44/Herbert_Sutcliffe_1933.jpg/640px-Herbert_Sutcliffe_1933.jpg&w=640&q=50)
ہربرٹ سٹکلف
From Wikipedia, the free encyclopedia
ہربرٹ سٹکلف (پیدائش:24 نومبر 1894ء)|(وفات:22 جنوری 1978ء) ایک انگریز پیشہ ّور کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے یارکشائر اور انگلینڈ کی نمائندگی بطور اوپننگ بلے باز کی۔ 1945ء میں ایک میچ کے علاوہ، ان کا اول درجہ کیریئر دو عالمی جنگوں کے درمیانی عرصے پر محیط تھا۔ ان کا اول درجہ ڈیبیو پہلی جنگ عظیم کی وجہ سے 1919ء تک تاخیر کا شکار ہوا اور اگست 1939ء میں ان کا کیریئر مؤثر طریقے سے ختم ہو گیا جب انھیں دوسری جنگ عظیم میں فوجی خدمات کے لیے بلایا گیا۔ وہ ٹیسٹ میچ کرکٹ میں 16 سنچریاں بنانے والے پہلے کرکٹ کھلاڑی تھے۔ ایک دائیں ہاتھ کے بلے باز، سٹکلف کو ان کی توجہ اور عزم کے لیے جانا جاتا تھا، جس کی وجہ سے وہ منفی بیٹنگ کے حالات میں اپنی ٹیموں کے لیے انمول بنا۔ اور انھیں کھیل کے بہترین "خراب وکٹ بلے بازوں" میں سے ایک کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس کی شہرت بنیادی طور پر عظیم اوپننگ پارٹنرشپ میں ہے جو اس نے 1924ء اور 1930ء کے درمیان انگلینڈ کے لیے جیک ہابس کے ساتھ بنائی تھی۔ اس نے یارکشائر میں پرسی ہومز اور اپنے آخری چند سیزن میں نوجوان لین ہٹن کے ساتھ نمایاں اوپننگ پارٹنرشپ بھی بنائی۔ سٹکلف کے کیریئر کے دوران یارکشائر نے 12 بار کاؤنٹی چیمپئن شپ جیتی۔ سٹکلف نے انگلینڈ کے لیے 54 ٹیسٹ میچ کھیلے اور تین مواقع پر انھوں نے آسٹریلیا کا دورہ کیا، جہاں انھیں شاندار کامیابی حاصل ہوئی۔ 1932-33ء میں ان کے آخری دورے میں متنازع "باڈی لائن" سیریز شامل تھی، جس میں سٹکلف کو ڈگلس جارڈائن کے اہم حامیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ قریبی دوستوں نے بتایا ہے کہ سٹکلف نے باڈی لائن کو منظور نہیں کیا، لیکن اس نے ہمیشہ اپنی ٹیم کے کپتان کے ساتھ شدید وفاداری کا مظاہرہ کیا اور اپنی ٹیم کے مقصد کے لیے پرعزم رہے۔ شماریاتی لحاظ سے، سٹکلف اب تک کے سب سے کامیاب ٹیسٹ بلے بازوں میں سے ایک تھے۔ ان کے مکمل کیرئیر کی بیٹنگ اوسط 60.73 تھی جو کسی بھی انگلش بلے باز کی سب سے زیادہ ہے اور دنیا بھر میں پانچویں سب سے زیادہ ہے (20 مکمل اننگز کے ساتھ ٹیسٹ بلے بازوں میں) صرف ڈان بریڈمین، ایڈم ووگس، گریم پولاک اور جارج ہیڈلی سے پیچھے ہیں۔ سٹکلف اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کے اوائل میں ایک کامیاب بزنس مین بن گیا جو اس نے بطور کھلاڑی کمایا اس رقم کو لیڈز میں اسپورٹس ویئر کی دکان قائم کرنے کے لیے استعمال کیا۔ جب اس کا کھیل کا کیریئر ختم ہوا تو اس نے 21 سال تک یارکشائر میں کلب کمیٹی میں خدمات انجام دیں اور تین سال تک انگلینڈ کے ٹیسٹ سلیکٹر رہے۔ انھیں جو اعزازات دیے گئے ان میں یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے گھر ہیڈنگلے میں ان کے نام پر گیٹس کے ایک خصوصی سیٹ کی یادگاری اور آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں ان کی شمولیت شامل ہے۔
![]() ہربرٹ سٹکلف 1933ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ہربرٹ سٹکلف | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 24 نومبر 1894(1894-11-24) سمر برج, نیڈرڈیل، ویسٹ رائڈنگ آف یارکشائر، انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 22 جنوری 1978(1978-10-22) (عمر 83 سال) کراس ہلز، نارتھ یارکشائر، انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا میڈیم گکیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | ڈبلیو ایچ ایچ سٹکلف (بیٹا) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 215) | 14 جون 1924 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 29 جون 1935 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1919–1945 | یارکشائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1924–1933 | میریلیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 17 ستمبر 2009 |