![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/02/Canterbury_Mosque_12_June_2006.jpg/640px-Canterbury_Mosque_12_June_2006.jpg&w=640&q=50)
کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملہ
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں دہشت گردانہ حملہ۔ / From Wikipedia, the free encyclopedia
کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملہ کی واردات 15 مارچ 2019ء کو پیش آئی۔نیوزی لینڈ کے دار الحکومت کرائسٹ چرچ میں واقع مسجد النور اور لِن ووڈ مسجد پر دہشت گردانہ حملے کیے گئے جن میں 49 سے زائد افراد جاں بحق اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ ملک کی وزیرِ اعظم جاسنڈا آرڈرن کے مطابق: یہ نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔[1] برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ: کرائسٹ چرچ میں ہونے والے ہیبت ناک دہشت گردانہ حملے کے بعد میں پورے برطانیہ کی طرف سے نیوزی لینڈ کے عوام سے افسوس کا اظہار کرتی ہوں۔ میری دعائیں اس پر تشدد حملے میں متاثر ہونے والے تمام افراد کے ساتھ ہیں۔[1] وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ: کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ میں مسجد پر دہشت گردانہ حملہ نہایت تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ حملہ ہمارے اس موقف کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم مسلسل دہراتے آئے ہیں کہ ’دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں‘۔ ہماری ہمدردی اور دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کے بعد ملک بھر میں نیوزی لینڈ کا قومی پرچم سرنگوں کر دیا گیا۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے 49 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔[2]
یہ مضمون فرسودہ ہے. |
کرائسٹ چرچ مساجد حملے | |
---|---|
![]() | |
![]() مسجد النور (بائیں) اور لن ووڈ اسلامک سینٹر (دائیں) | |
مقام | کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ |
متناسقات | 43.5329°S 172.6118°E / -43.5329; 172.6118 |
تاریخ | 15 مارچ 2019ء 13:40 (وقت مطابق نیوزی لینڈ) |
حملے کی قسم | دہشت گردی، بڑے پیمانے پر قتل |
ہلاکتیں | 50
|
زخمی | 50 |
مرتکب | برینٹن ٹیرنٹ |
مقصد | اسلاموفوبیا سفید فامی برتری انتہائی بائیں بازو شدت پسندی |