ڈونلڈ جارج بریڈمین (انگریزی: Donald George Bradman) المعروف ڈان بریڈمین (پیدائش:27 اگست 1908ء |وفات: 25 فروری 2001ء) آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ایک کرکٹر تھے جنہیں کرکٹ کی تاریخ کا عظیم ترین کھلاڑی مانا جاتا ہے۔[11] وہ آسٹریلیا کی تاریخ کے مشہور ترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ ان کا بلے بازی کا اوسط 99.94 تھا جسے کسی بھی بڑے کھیل میں اعداد و شمار کے لحاظ سے عظیم ترین کارکردگی سمجھا جاتا ہے۔ اس کا تقابل اس سے کیا جا سکتا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے بعد بہترین اوسط 75.56، 60.97 اور 60.83 ہیں۔ اس طرح بلے بازی کے اوسط میں ان کا کوئی دور دور تک مد مقابل نہیں دکھائی دیتا۔ 1948ء میں آسٹریلیا کے دورۂ انگلستان کے آخری ٹیسٹ میں اگر وہ 4 رنز بنانے میں کامیاب ہو جاتے تو آج ان کا اوسط 100 رنز ہوتا لیکن بدقسمتی سے وہ صفر پر آؤٹ ہو گئے اور یوں ان کا اوسط 99.94 فیصد ہے۔ڈان بریڈ مین نے آسٹریلیا کے علاوہ نیو سائوتھ ویلز اور سائوتھ آسٹریلیا کی طرف سے بھی کرکٹ کھیلی۔ڈان بریڈ مین کا قد 5 فٹ 7 انچ تھا۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ کے لیگ بریک کے بولر کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔ انھوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز انگلستان کے خلاف 1928-29ء کی سیریز میں برسبین کے مقام پر کیا تھا جبکہ ان کا آخری ٹیسٹ میچ انگلستان کے ہی خلاف اوول کے مقام پر 1948ء میں انجام پایا۔

اجمالی معلومات ڈونلڈ بریڈمین, (انگریزی میں: Don Bradman) ...
ڈونلڈ بریڈمین
(انگریزی میں: Don Bradman)  ویکی ڈیٹا پر  (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Thumb
سر ڈان بریڈمین کی ایک دستخط شدہ تصویر

معلومات شخصیت
پیدائش 27 اگست 1908ء [1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر  (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوٹامونڈرا [5]  ویکی ڈیٹا پر  (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 فروری 2001ء (93 سال)[1][2][4]  ویکی ڈیٹا پر  (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کینسنگٹن پارک [6]  ویکی ڈیٹا پر  (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات نمونیا   ویکی ڈیٹا پر  (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن بوورال [5]  ویکی ڈیٹا پر  (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت آسٹریلیا   ویکی ڈیٹا پر  (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد 173 سنٹی میٹر   ویکی ڈیٹا پر  (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 2   ویکی ڈیٹا پر  (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کرکٹ کھلاڑی ،  اداکار [7]  ویکی ڈیٹا پر  (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر  (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک آسٹریلیا   ویکی ڈیٹا پر  (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آسٹریلوی کھیلوں کا تمغا (2001)
 کمپینیون آف دی آرڈر آف آسٹریلیا (1979)[8]
 نائٹ بیچلر   (1949)[9]
وزڈن کرکٹر آف دی ایئر   (1931)[10]
آسٹریلوی فوقی بقید حیات اثاثہ   ویکی ڈیٹا پر  (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر  (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بند کریں

ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی

ڈان بریڈ مین 52 ٹیسٹ مقابلوں میں 99.94 کے اوسط سے 6996 رنز بنائیں۔ آپ بہترین انفرادی کارکردگی 334 رنز تھی۔ آپ نے 29 مرتبہ 100 سے زیادہ رنز بنائے۔ جس میں دو مرتبہ 300 سے زیادہ کی اننگز شامل ہیں۔ وہ ایک عرصہ تک واحد کھلاڑی تھے جنھوں نے دو مرتبہ 300 سے زائد انفرادی اننگز بنانے کا اعزاز حاصل کیے رکھا۔ دونوں مرتبہ اس زبردست کارکردگی کا مظاہرہ انھوں نے انگلستان کے خلاف ہیڈنگلے کے میدان میں کیا۔ پہلی مرتبہ 1930ء میں 334 اور دوسری مرتبہ 1934ء میں 304 کا کارنامہ ان کے نام سے درج ہوا۔ آپ کا یہ کارنامہ 2004ء میں ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے بلے باز برائن لارا نے برابر کیا تاہم انھوں نے اس کارنامے کو انجام دینے کے لیے بریڈمین سے دوگنے مقابلے کھیلے۔ بریڈمین ایک مرتبہ 300 رنز بنانے کے انتہائی قریب پہنچ گئے تھے جب 1932ء میں جنوبی افریقا کے خلاف وہ 299 رنز کے ساتھ میدان میں موجود تھے لیکن ان کے ساتھی بلے باز رن آؤٹ ہو گئے۔

سر کا خطاب

آپ 1931ء میں وزڈن کے سال کے 5 بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ 1949ء میں آپ کو "سر" کا خطاب دیا گیا اور 1979ء میں آسٹریلیا کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز کمپینین آف دی آرڈر آف آسٹریلیا سے نوازا گیا۔ 2000ء میں بریڈمین کو ماہرین نے وزڈن کی صدی کے بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل کیا، بریڈمین واحد کھلاڑی تھے جسے ماہرین کے گروہ کے تمام 100 اراکین نے منتخب کیا تھا۔ اس فہرست کا حصہ بننے والے دیگر کھلاڑیوں میں گارفیلڈ سوبرز (90 آراء)، جیک ہابس (30 آراء)، شین وارن (27 آراء) اور ویوین رچرڈز (25 آراء) شامل تھے۔ 2002ء میں وزڈن نے بریڈمین کو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا عظیم ترین بلے باز قرار دیا۔ اس فہرست میں سچن ٹنڈولکر، گیری سوبرز، ویوین رچرڈز بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے درجے پر تھے۔ انگلستان کے خلاف ملبورن میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ مقابلے میں بریڈمین کی 270 رنز کی باری کو وزڈن کی جانب سے ٹیسٹ کی عظیم ترین باری قرار دیا گیا تھا۔

ڈاک ٹکٹ

بریڈ مین کا نام اب آسٹریلیا میں محفوظ کر لیا گیا ہے اور ڈونلڈ بریڈمین کے نام سرکاری طور پر منظور شدگی کے علاوہ کسی استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ آپ کی تصویر ڈاک ٹکٹوں اور سکوں پر چھپی اور آپ آسٹریلیا کی پہلی شخصیت تھے جن کی زندگی ہی میں ان سے موسوم ایک عجائب گھر قائم کیا گیا۔

اعدادوشمار

ڈان بریڈ مین 52 ٹیسٹ میچوں کی 80 اننگز میں 10 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 6996 رنز سکور کیے۔ 99.94 کی اوسط سے بننے والے اس مجموعے میں ان کا سب سے زیادہ سکور 334 تھا۔ 29 سنچریاں اور 13 نصف سنچریاں ان کے ریکارڈ کو نمایاں کررہی ہیں۔ اسی طرح انھوں نے 234 فرسٹ کلاس میچوں کی 338 اننگز میں 43 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر 28067 رنز سکور کیے جس میں 452 ناقابل شکست رنز ان کا سب سے بڑا انفرادی سکور تھا۔ فرسٹ کلاس میچوں میں بھی ان کی اوسط قابل ذکر تھی جب انھوں نے 95.14 کی اوسط سے 117 سنچریوں اور 69 نصف سنچریوں کی مدد حاصل کی۔ ٹیسٹ میچوں میں 2 اور فرسٹ کلاس میں 36 وکٹیں بھی انھیں حاصل ہوئیں۔ سر ڈان بریڈ مین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں نے 1930ء میں لیڈز کے میدان پر انگلستان کے خلاف 309 رنز ناقابل شکست بنائے۔ یہ ایک دن کے کھیل میں بننے والے عالمی ریکارڈ ہے جو کسی کھلاڑی نے کھیل کے ایک دن میں ٹرپل سنچری سکور کی ہو۔ اسی طرح انھیں یہ منفرد مقام حاصل ہے کہ ان کی بیٹنگ اوسط 99.94 بھی دنیا میں کسی بھی بیٹسمین کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ انھوں نے 1928ء سے 1948ء تک کے کیریئر میں یہ اوسط حاصل کی۔ حیرت والی بات یہ ہے کہ 74 سال گزرنے کے باوجود یہ بیٹنگ اوسط آج بھی قائم ہے۔ ڈان بریڈ مین کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ان کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنھوں نے میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ انھوں نے 1948ء میں میلبورن کے میدان میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ میں 132 اور 127 ناقابل شکست رنز بنا کر میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔

انتقال

ڈان بریڈمین 25 فروری 2001ء کو کنگسٹن پارک ایڈیلیڈ سائوتھ آسٹریلیا میں 92 سال 182 دن کی عمر میں انتقال کرگئے آپ کے انتقال کے بعد آسٹریلیا کی حکومت نے 20 سینٹ کے یادگاری سکے جاری کیے۔[12]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

حوالہ جات

Wikiwand in your browser!

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.

Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.

Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.