نظریۂ اطلاعات
From Wikipedia, the free encyclopedia
نظریۂ اطلاعات (information theory) شاخ ہے اطلاقی ریاضیات اور برقی ہندسیہ کی، جو اطلاعات کے مقداری تعین سے متعلق ہے۔ تاریخی طور پر، نظریہ اطلاعات کو کلاڈ شانن نے ترقیا، معطیات کو ابلاغنے اور متعبر تخزین کے لیے دابنے کی بنیادی حدود جاننے کے لیے۔ اپنے آغاز سے، اس کا دائرہ دوسرے علاقوں میں وسیع ہو گیا ہے، جس میں شامل ہیں احصائی اِستنتاج، قدرتی زبان عملیات، اخفیاشفی اور جامعاً، ابلاغی نیٹ ورکوں کے علاوہ دوسرے نیٹ ورک — جیسا کہ عصبیات،[1] سالماتی رموز کا ارتقا،[2] اور فنکشن[3] بيئيات میں مثیل کا انتخاب،[4] حرارتی طبیعیات،[5] مقداریہ شمارندگی، علمی سرقہ کا انکشاف،[6] اور معطیاتی تحلیل کی دوسری اقسام۔[7]
اصطلاح | term |
---|---|
معطیات |
data |
نظریہ اطلاعات میں ایک کلیدی ناپ درمائلت کہلاتا ہے، جو عام طور پر ابلاغیت یا تخزین کے لیے درکار تثمات کی اوسط تعداد اظہار کیا جاتا ہے۔ وجدانی طور پر، درمائلت کسی تصادفی متغیر سے مٹھ بھیڑ پر لاتیقن کی مقدار بتاتا ہے۔ مثلاً، ایک کھرے سکہ کے اُچھالنے (دو برابر امکانی نتائج) پر درمائلت طاس کے لڑکھانے (چھ برابر امکانی نتائج) سے کم ہو گی۔
نظریہ اطلاعات کی اطلاقیات کے بنیادی موضوعات میں شامل ہیں بغیر خسارہ معطیاتی دابیت (مثال، ZIP ملف)، خساری معطیاتی دابیت (مثال MP3) اور رودبار رمزیہ (مثال: DSL لکیریں)۔ یہ شعبہ ریاضیات، احصاء، طبیعیات، شمارندی سائنس، عصبیات اور برقی ہندسیہ کے قاطع پر ہے۔ اس کا اثر گہری فضاء کے وائجر سفارت کی کامیابی، قرص کی ایجاد، محمول کا ممکن ہونے، جالکار کی ترقی، لسانیات اور انسانی آگاہی، ثقب اسود کی سمجھ بوجھ اور بہت سے دوسرے میدانوں میں، پر ہوا۔ نظریہ اطلاعات کے اہم ذیلی میدان ہیں، منبع ترمیز، رودبار ترمیز، نظریہ الخوارزمی پچیدگی اور اطلاعات کے ناپ۔
اصطلاح | term |
---|---|
ترمیز |
coding |