![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/4/4d/Indo-Greeks_100bc.jpg/640px-Indo-Greeks_100bc.jpg&w=640&q=50)
مملکت یونانی ہند
From Wikipedia, the free encyclopedia
اوتیدم اول نے آل دیودوت کی جگہ سلطنت یونانی باختر میں لینے کے بعد پنجاب پر حملے شروع کیے اور اس کے بعد اس کا بیٹا دیمتریوس اول نے اپنی ریاست کو پنجاب میں فتوحات کے ذریعے وسیع کیا- مگر جب وہ مزید ہنجاب میں آگے بڑھا تو پیچھے سے اوکراتید میغاس نے بغاوت کی اور سلطنت یونانی باختر کے تخت پر قبضہ کر لیا- دیمتریوس اول کے پاس جو پنجاب کے بچے علاقے کو مملکت يونانی ہند میں تبدیل کر دیا- اس نئی مملکت کے 30 عدد بادشاہ آئے اور گئے اور عموماً ایک دوسرے سے لڑتے اور جھگڑتے رہتے-
مملکت يونانی پنجاب | |
يونا پنجند | |
سن 180 قبل از مسیح تا 10ء | |
![]() | |
100 قبل از مسیح میں حدود مملکت | |
دارالحکومت | اسکندریہ کوہ قاف ٹیکسلا سرکپ ساگالہ پشکالاوتی |
سیاسی حثیت |
علاقائی بادشاہت |
قیام | 180 قبل از مسیح |
خاتمہ |
10ء |
مملکت يونانی پنجاب کا نام بعد میں دراصل کئی مختلف یونانی ریاستوں کو کہا جانے لگا جن کی اپنے اپنے دار الحکومت تھے جیسے کاپيسا، ٹیکسلا، سرکپ، ساگالہ اور پشکالاوتی- یہ ریاستیں کبھی ایک دوسرے پر حاوی ہو جاتیں تو کبھی ایک ہوکر کسی خارجی دباؤ کا مقابلہ کرتیں- اپنے اقتدار کے دو صدیوں کے دوران، انھوں نے یونانی اور پنجابی زبانوں اور علامات کو ملا کر استعمال کیا جیسا کے ان کے سکوں میں آج بھی دیکھا جا سکتا ہے- ان کے علاقے قدیم یونانی، بدھ مت اور ہندو مت کے مذہبی رسومات کا مرکب بنے، جیسا کہ ان کے شہروں کے آثار قدیمہ کی باقیات میں دیکھا جاتا ہے اور بدھ مت کی خصوصاً حمایت کا اشارہ بھی ان میں ظاہر ہے-