قرقیز قلعہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
قرقیز قلعہ ( ازبک : قرقیز قالعاسی؛ معنی: چالیس لڑکیاں) ازبکستان کی ایک تاریخی یادگار بھی ہے اور لڑکیوں کے لیے پہلی اسلامی اکیڈمی بھی - سرکسوندریو کے علاقے (9-10ویں صدی) میں واقع ہے۔ یہ ترمیز ضلع میں تباہ حال حالت میں محفوظ ہے۔ اس کی تعمیر کے مقصد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے (آیا یہ قلعہ ہے ، محل ، خانقاہ ،یا کاروان سرائے )۔ اس یادگار کے کام کے بارے میں محققین کے مختلف مفروضے ہیں۔ یہ مانا جاتا ہے کہ یہ ایک دور دراز محل، لڑکیوں کا مدرسہ ، ایک خانقاہ، ایک کاروان سرائے اور دیگر امکانات تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ قرون وسطی میں ترمذ شہر کے باہر واقع تھا اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ قلعہ شہر سے باہر ایک چوکی کے طور پر کام کرتا تھا۔ یہ زمینی سمت کے مطابق ایک سخت جان یادگار کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ [1]
یہ فی الحال جمہوریہ ازبکستان کے اہمیت کے حامل تعمیری ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔ [2]