From Wikipedia, the free encyclopedia
قذافی اسٹیڈیم (Gaddafi Stadium)، جو پہلے لاہور اسٹیڈیم کے نام سے جانا جاتا تھا، لاہور، پنجاب، پاکستان کا ایک کرکٹ اسٹیڈیم ہے، جو پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کی ملکیت ہے۔ 27,000 کی گنجائش کے ساتھ یہ پاکستان کا چوتھا بڑا کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ یہ پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کا گھریلو گراؤنڈ ہے۔ قذافی اسٹیڈیم پاکستان کا پہلا اسٹیڈیم تھا جو جدید فلڈ لائٹوں سے لیس تھا جس کے اپنے اسٹینڈ بائی پاور جنریٹر تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا ہیڈ کوارٹر قذافی اسٹیڈیم میں واقع ہے، اس طرح یہ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کا گھر ہے۔
میدان کی معلومات | |
---|---|
مقام | لاہور، پنجاب، پاکستان |
جغرافیائی متناسق نظام | 31°30′48″N 74°20′0″E |
تاسیس | 1959ء |
گنجائش | [1] 27٫000 |
ملکیت | پاکستان کرکٹ بورڈ |
مشتغل | لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن |
متصرف | لاہور کرکٹ ٹیم، لاہور لائنز، لاہور ایگلز پی آئی اے، پاکستان |
اینڈ نیم | |
پویلین اینڈ کالج اینڈ | |
بین الاقوامی معلومات | |
پہلا ٹیسٹ | 21–26 نومبر 1959: پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا |
آخری ٹیسٹ | 21–25 مارچ 2022: پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا |
پہلا ایک روزہ | 13 جنوری 1978: پاکستان بمقابلہ انگلینڈ |
آخری ایک روزہ | 6 ستمبر 2023: پاکستان بمقابلہ بنگلادیش |
پہلا ٹی20 | 22 مئی 2015: پاکستان بمقابلہ زمبابوے |
آخری ٹی20 | 17 اپریل 2023: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ |
پہلا خواتین ایک روزہ | 2 نومبر 2019: پاکستان بمقابلہ بنگلادیش |
آخری خواتین ایک روزہ | 9 نومبر 2022: پاکستان بمقابلہ آئرلینڈ |
پہلا خواتین ٹی20 | 26 اکتوبر 2019: پاکستان بمقابلہ بنگلادیش |
آخری خواتین ٹی20 | 16 نومبر 2022: پاکستان بمقابلہ آئرلینڈ |
بمطابق 5 ستمبر 2023 ماخذ: کرک انفو |
یہ اسٹیڈیم 1959ء میں تعمیر ہوا اور اس کا ڈیزائن نصر الدین مراد خان نے مکمل کیا۔ اس کا نام لیبیا کے صدر معمر القذافی کے نام پر رکھا گبا۔
اس میدان پر پہلا کرکٹ ٹیسٹ میچ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے مابین 1959ء میں 21 سے 26 نومبر کے دوران میں کھیلا گیا۔ 1996ء کے کرکٹ عالمی کپ کے لیے اس اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کی گئی تھی جب اس نے فائنل کی میزبانی کی تھی۔
اسی میدان پر 1996ء کے کرکٹ عالمی کپ کا فائنل سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان میں کھیلا گیا تھا جو سری لنکا نے اروندا ڈی سلوا کی سنچری کی بدولت جیتا تھا اور سری لنکا کے کپتان ارجنا رانا تنگے نے اس وقت کی وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو سے ٹرافی وصول کی تھی۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے محمد یوسف قذافی اسٹیڈیم میں سب سے زیادہ ٹیسٹ اور ون ڈے رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں جبکہ ٹیسٹ میچوں میں عمران خان اور ون ڈے میں وسیم اکرم سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔ پاکستان کی جانب سے پہلی ٹیسٹ ہیٹ ٹرک وسیم اکرم نے اسی میدان میں مکمل کی تھی۔ جاوید میانداد نے اپنے شاندار ٹیسٹ کیریئر کا آغاز اسی میدان پر سنچری بنا کر کیا تھا۔ انضمام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹرپل سنچری اسکور کی اور عمران خان نے سری لنکا کے خلاف میچ میں چودہ وکٹیں حاصل کیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی پاکستانی بولر کی میچ میں سب سے بہترین کارکردگی ہے۔[2] چند سال قبل جب سری لنکا کی ٹیم لاہور میں دہشت گردی کا نشانہ بنی تو اس وقت قذافی اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ جاری تھا جسے ختم کرکے سری لنکن کرکٹرز کو فوجی ہیلی کاپٹر میں سوار کرا کر وطن کے لیے روانہ کر دیا گیا
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.