علی قوشجی
پندرہویں صدی کے مسلم ماہر فلکیات، ریاضی دان اور ماہر طبیعیات / From Wikipedia, the free encyclopedia
علاء الدین علی قوشجی یا علی ابن محمد سمرقندی (پیدائش: 1403ء — وفات: 16 دسمبر 1474ء) مسلم ریاضی دان، ماہر طبیعیات، ماہر فلکیات اور منجم تھے۔ اُن کا تعلق سمرقند سے تھا۔سمرقند سے وہ استنبول یعنی سلطنت عثمانیہ میں رہائش پزیر ہوئے۔ علی قوشجی الغ بیگ کے شاگرد تھے جو طبیعیات، فلکیات اور طبعی فلسفہ اور تجرباتی دلائل سمیت گردش زمین کے نظریات کی وجہ سے مشہور ہیں۔ علی قوشجی زیج سلطانی کی تیاری میں الغ بیگ کے ہمراہ فلکیاتی مشاہدات میں شریک رہے۔ یہ شراکت اُن کی رصدگاہ الغ بیگ میں اِقامت کی وجہ سے بھی ہے۔ بعد ازاں علی قوشجی جب استنبول منتقل ہوئے تو وہاں صحن سمنان مدرسہ کی بنیاد رکھی جو سلطنت عثمانیہ کے عہد میں اپنی طرز کا ایک جدید ترین ادارہ تھا جہاں اسلامی روایتی سائنس کے علوم اور فلکیات بالخصوص پڑھائے جاتے تھے۔ علی قوشجی کی وجہ شہرت اُن کی علم فلکیات پر لکھی گئی کتب بھی ہیں۔
علی قوشجی | |
---|---|
(عثمانی ترک میں: علی قوشچی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1403ء سمرقند |
وفات | 16 دسمبر 1474ء (70–71 سال) قسطنطنیہ ، استنبول |
مدفن | قبرستان ایوب |
شہریت | تیموری سلطنت (1403–1469) سلطنت عثمانیہ (1470–16 دسمبر 1474) |
عملی زندگی | |
پیشہ | ریاضی دان ، ماہر فلکیات ، طبیعیات دان ، منجم ، معلم ، ماہرِ لسانیات |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، عربی ، ترکی |
ملازمت | رصدگاہ الغ بیگ ، آیاصوفیا |
کارہائے نمایاں | زیج سلطانی |
درستی - ترمیم |