From Wikipedia, the free encyclopedia
صوبہ لاہوریہ مغلیہ سلطنت کا ایک ذیلی حصہ تھا جس میں وسطی پنجاب کے علاقے شامل تھے ، جس کے کچھ حصے اب پاکستان اور کچھ علاقے بھارت میں ہیں ۔
صوبہ لاہور | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1580–1756 | |||||||||
دار الحکومت | لاہور | ||||||||
تاریخ | |||||||||
تاریخی دور | ابتدائی جدید دور | ||||||||
• بابر کا تسلط | 1519 | ||||||||
• | 1580 | ||||||||
• | 1756 | ||||||||
| |||||||||
آج یہ اس کا حصہ ہے: |
لاہور کا یہ صوبہ شمال کی طرف صوبہ کشمیر ، مغرب میں صوبہ کابل، جنوب میں صوبہ دہلی اور صوبہ ملتان جبکہ شمال مشرق میں نیم خود مختار پہاڑی ریاستوں سے متصل تھا۔ [1]
1519 میں بابر نے سب سے پہلے دریائے سندھ کو عبور کیا اوربھیرہ اور خوشاب تک پورے سندھ ساگر دوآب کو اپنے کنٹرول میں کر لیا ۔ اس کے بعد اس نے اپنے نئے مقبوضہ علاقوں میں اہم عہدوں پر اپنے نمائندے مقرر کیے ، جن میں لاہور میں میر عبد العزیز شامل تھے۔ [2] انھوں نے کئی اہم پہاڑی قلعوں جیسے کوٹیلا ، ہارور اور کہلور پر قبضہ کیا ۔ [1] 1526 تک دریائے سندھ سے دریائے ستلج تک پورا خطہ اس کے زیر اقتدار تھا۔
بابر کی موت کے بعد ، اس کے بیٹے کامران نے اس علاقے کو ستلج سے منسلک کر دیا ، یہ عمل دہلی میں مقیم نصیر الدین محمد ہمایوں کے ذریعہ قبول کیا گیا تھا۔ اب حکمت عملی کے لحاظ سے اہم خطے سے وسائل کی کمی تھی، ہمایوں نے شیر شاہ سوری کے خلاف اپنے تنازع میں جدوجہد کی اور کابل فرار ہو گیا۔ [1] اس کے بعد یہ خطہ سلطنت سور کا حصہ بن گیا۔
ذیل میں مرکزی مغل حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ صوبہ لاہور کے قابل ذکر گورنروں کی فہرست ہے۔ [3] [4]
سولہویں صدی
سترہویں صدی
اٹھارویں صدی
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.